گرفتاریاں اور دفعہ 35 اے کے خلاف مبینہ سازشیں، کشمیر میں مکمل ہڑتال

,

   

سری نگر،24 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے مزاحمتی قائدین اور جماعت اسلامی کے لیڈران و سرگرم کارکنوں کی گرفتاری اور دفعہ 35 اے کے خلاف مبینہ طور رچائی جارہی سازشوں کے خلاف دی گئی ‘کشمیر بند کال’ کے باعث اتوار کے روز وادی کے طول و عرض میں معاملات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ۔یو این آئی کو موصولہ اطلاعات کے مطابق مشترکہ ماحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی کشمیر بند کال کے پیش نظر وادی کے طول وعرض میں مکمل ہڑتال رہی جہاں شہر سری نگر کے تمام علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک، بڈشاہ چوک ، مائسمہ ، ریگل چوک، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ، بٹہ مالو، ڈل گیٹ، ریذیڈنسی روڑ، مولانا آزاد روڑ وغیرہ میں تمام کاروباری ادارے مقفل اور سڑکوں سے چھاپڑی فروش غائب رہے اور ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل نہ ہونے کے برابر رہی وہیں ریڈیو کشمیر سری نگر کراسنگ سے لے کر ہری سنگھ ہائی سٹریٹ تک پھیلے تین کلومیٹر طویل مشہور سنڈے مارکیٹ میں بھی سناٹا چھایا ریا۔دریں اثنا شہر خاص کے نوہٹہ، مہاراج گنج، خانیار، رعناواری، صفاکدل وغیرہ میں حکام نے دفعہ 144 کے تحت پابندیاں عائد کی تھیں جس کے وجہ سے ان علاقوں میں معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ گئے ۔ ان علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کوتعینات کیا گیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو وقوع پذیر ہونے سے روکا جاسکے ۔وادی کے دیگرضلع صدر مقامات وقصبہ جات میں بھی ہڑتال کی وجہ سے بازاروں میں ہو کا عالم چھایا رہا تمام دکانات بند رہے جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل غائب رہی۔دریں اثنا قومی شاہراہ پر واقع بانہال علاقے میں بھی مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر مکمل ہڑتال رہی۔