جی ایچ ایم سی سے تاحال 5 فلک بوس عمارتوں کی تعمیر کی منظوری
حیدرآباد ۔ 5 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : گریٹر حیدرآباد میں ’ ہائی ریز بلڈنگس ‘ اونچی اونچی عمارتوں کا رجحان تیزی سے فروغ پارہا ہے ۔ شہر کے اطراف و اکناف اس طرح کے بڑے بڑے وینچرس تعمیر ہورہے ہیں ۔ تعمیراتی کمپنیاں بلند و بالا اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کا مقابلہ کررہی ہیں ۔ ان عمارتوں میں سہولتیں موضوع بحث بن چکی ہیں ۔ بہت سی تعمیراتی کمپنیاں بین الاقوامی سطح پر بہترین سہولیات کے ساتھ صارفین کو راغب کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ اسی حصہ کے طور پر ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کے لیے اونچی عمارتوں پر ہیلی پیاڈ بھی تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ ابھی تک اس طرح کے 5 پراجکٹس کو منظوری دے دی گئی ہے ۔ دراصل خریدار اونچی عمارتوں میں فلیٹس کی خریدی میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں ۔ ماضی میں کسٹمرس سوئمنگ پل اور جم جیسی سہولیات کو لگثرری سمجھا کرتے تھے لیکن اب عیش و آرام اور سہولتوں کا رجحان تبدیل ہوگیا ہے ۔ اب عوام بین الاقوامی جیسی سہولیات کو ترجیح دے رہے ہیں جو بیرونی ممالک میں دستیاب ہیں ۔ ٹرنڈ کی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے تعمیراتی کمپنیاں گولف کورٹ ، ہیلی پیاڈ اور اسکائی واک جیسی لگثرری سہولیات بھی فراہم کررہی ہیں ۔ ممبئی ، دہلی ، این سی آر ، بنگلور اور حیدرآباد جیسے شہروں میں لگثرری اپارٹمنٹس اور ہوٹلوں کی چھتوں پر ہیلی پیاڈ کی تعمیرات عام ہوگئی ہیں اگرچہ کہ یہ عیش و عشرت حیثیت کے ساتھ رتبہ کی علامت ہے لیکن یہ اتفاقی حادثات ، آتشزدگی و دیگر ہنگامی حالات کے دوران رہائشوں کو محفوظ طریقے سے باہر نکالنے کے لیے بہت مفید ہے ۔ شہر میں ہیلی پیاڈ کی تعمیرات کوکہ پیٹ ، نانک رام گوڑہ ، تلا پور ، پپال گوڑہ ، مادھا پور ، گچی باولی ، کوکٹ پلی میں تعمیر ہورہی ہیں ۔ اس طرح کی پانچ عمارتوں کی تعمیر کے لیے جی ایچ ایم سی نے منظوری بھی دے دی ہے ۔۔ 2