گزشتہ پانچ سالوں میں مہاراشٹر میں ہر دن 8 کسانوں نے کی خودکشی:ایک حیران کن رپورٹ

,

   

مہارشٹرا میں ووٹ کےلیے صرف دو دن باقی ہیں، سیاست گرم ہے، اور سبھی سیاسی پارٹیاں مصروف ہیں، شیوسینا سمیت بی جے پی پھر سے عوام کو جھوٹے خواب دکھا رہی ہے، اس میں کسانوں کو لے بھی کئی بڑی بڑی باتیں کی گئی ہے۔ مگر حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ گزشتہ 5 سال سے بی جے پی کی حکومت میں ریاست میں کسانوں کے ذریعہ خودکشی کے معاملے دوگنے سے بھی زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ صرف گزشتہ سال ریاست میں روزانہ 7 کسانوں نے موت کو گلے لگا لیا۔ اور افسوس کی بات بھی یہ ہے کہ اس دوران کسانوں کو دینے والے معاوضہ میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔

یہ پوری جانکاری آر ٹی آئی کے تحت ریاستی حکومت سے ملی ہے۔ ملی خبر کے مطابق آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد کے ذریعہ داخل آر ٹی آئی کے جواب میں مہاراشٹر حکومت نے بتایا ہے کہ ریاست میں 2015 سے 2018 کے درمیان 12021 کسانوں نے کودکشی کی۔ جانکاری کے مطابق 2013 میں 1296 کسانوں کی خودکشی کے معاملے سامنے آئے تھے جب کہ 2018 میں 2761 ہو گئی۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2013 کے مقابلے 2018 میں کسانوں کی کودکشی کی تعداد دوگنی سے زیادہ ہو گئی ہے۔

آر ٹی آئی کے ذریعے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ریاست میں پچھلے سال ہر دن 7 کسانوں نے اپنی جان دی۔ اعداد و شمار کی بات کریں تو سال 2015 میں مہاراشٹر میں کل 3263 کسان اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے اگلے سال کسانوں کی خودکشی کی تعداد 3080 تھی اور پھر 2017 میں کل 2917 کسانوں نے خودکشی کی۔ اسکے علاوہ 2018 میں ریاست میں 2761 کسانوں نے کودکشی کر لی۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ریاست میں پچھلے 4 سال میں ہر دن اوسطاً 8 خودکشی کی ہے۔ جب کہ پچھلے سال ہر روز 7 کسانوں نے اپنی جان دے دی۔ اس پورے معاملے میں سب سے افسوسناک یہ ہے کہ ملی جانکاری کے مطابق گزشتہ 5 سال میں حکومت نے ریاستی حکومت نے کسانوں کو دیے جانے والے معاوضے کی تعداد کو کم کردیا ہے۔ سال 2014 میں حکومت کی جانب سے جہاں 1358 کسانوں کو معاوضے دیے گئے، وہیں 2018 میں محض صرف 1316 معاوضے حکومت کی طرف سے دیے گئے ہیں۔

اگر سال 2019 کی بات کریں تو اس سال یکم جنوری سے 28 فروری کے درمیان ریاست میں کل 396 کسانوں کی کودکشی کی اطلاع حکومت سے ملی۔ اس کا اوسطا نکالیں تو صاف پتہ چلتا ہے کہ اس سال کے شروعاتی دو مہینوں میں ہر دن اوسطاً 6 کسانوں نے اپنی زندگی ختم کر لی۔ حالانکہ آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مہاراشٹر میں 2015 کے بعد سے کسانوں کی کودکشی کے معاملوں میں گراوٹ آئی ہے۔ جہاں سال 2015 میں 3263 خودکشی کے معاملے بتائے جا رہے ہیں، وہیں 2018 میں یہ نمبر گھٹ کر 2761 رہ گیا ہے۔ لیکن اس کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں۔ پولس اور انتظامیہ کے ذریعہ کسانوں کی خودکشی کو خودکشی نہ ماننا بھی اس تعداد کے گھٹنے کی اہم وجہ ہو سکتی ہے۔