گورنر کوٹہ کی ایم ایل سی نشستوں پر تقررات تعطل کا شکار

   

اظہرالدین اور کودنڈا رام کے ناموں کی گورنر کی جانب سے منظوری میں غیر یقینی صورتحال
حیدرآباد ۔ 21۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کی جانب سے گورنر کوٹہ کے تحت قانون ساز کونسل کی دو نشستوں کے لئے پیش کردہ محمد اظہرالدین اور پروفیسر کودنڈا رام کے ناموں کی گورنر جشنو دیو ورما کی جانب سے منظوری پر غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کردیا کہ گورنر کو بلز اور فائلز کی منظوری کے سلسلہ میں کوئی ٹائم لمٹ مقرر نہیں کی جاسکتی۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وزیر اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین اور پروفیسر کودنڈا رام کو شائد مزید انتظار کرنا پڑسکتا ہے۔ تلنگانہ کابینہ نے اگست میں کونسل کی دو نشستوں کیلئے اظہرالدین اور کودنڈا رام کے ناموں کی سفارش کی تھی ۔ گورنر کی جانب سے تاحال منظوری نہیں دی گئی ۔ محمد اظہرالدین کے لئے یہ معاملہ اس لئے بھی تشویش کا باعث ہے کیونکہ انہیں اندرون 6 ماہ کسی ایک ایوان کے رکن کی حیثیت سے منتخب ہونا ضروری ہے ۔ کابینہ میں برقراری کیلئے انہیں کسی ایک ایوان کا رکن ہونا چاہئے ۔ حکومت نے رکنیت کے بغیر ہی انہیں کابینہ میں شامل کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پروفیسر کودنڈا رام اور جناب عامر علی خاں کی نامزدگی پر حکم التواء جاری کئے جانے کے بعد حکومت نے کودنڈا رام اور اظہرالدین کے ناموں کی سفارش کی تھی ۔ سابق گورنر ٹی سوندرا راجن نے دونوں ناموں کی منظوری نہیں دی تھی۔ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد دونوں ناموں کی سفارش کی گئی تھی ۔ بی آر ایس کے قائدین ڈی شراون اور کے ستیہ نارائنا نے نامزدگی کو چیلنج کیا تھا اور سپریم کورٹ نے حکم التواء جاری کیا۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق گورنر کوٹہ کے تحت تقررات قطعی فیصلہ کے تابع رہیں گے ۔1