گولکنڈہ سے مغویہ کمسن لڑکی بازیافت

   

اندرون 24 گھنٹے پولیس کی کارروائی، دو ملزمین بشمول خاتون گرفتار
حیدرآباد، 21 نومبر (سیاست نیوز) گولکنڈہ پولیس نے ایک چار سالہ کمسن بچی کے اغوا کے معاملے میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو ملزموں کو گرفتار کرلیا اور بچی کو بحفاظت والدین کے حوالے کردیا۔ بچی کو گولکنڈہ پولیس نے صرف 24 گھنٹوں میں بازیاب کر کے والدین کے حوالے کردیا۔ عوامی حلقوں اور پولیس افسران نے اس تیز رفتار کارروائی پر گولکنڈہ پولیس ٹیم کی ستائش کی ہے۔ پولیس کے مطابق 21 نومبر کو نزہت فاطمہ زوجہ شیخ مزمل، ساکن صالح نگر کنچہ ، گولکنڈہ نے شکایت درج کروائی کہ ان کی چار سالہ بیٹی صفیہ بیگم اپنی نانی کے گھر گئی تھی لیکن واپس نہیں آئی۔ تلاش و جستجو کے بعد بھی جب بچی کا کچھ پتہ نہ چلا تو شکایت کنندہ نے پولیس سے مدد طلب کی۔ گولکنڈہ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے فوری طور پر کارروائی شروع کی۔ پولیس نے علاقے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پتہ چلایا کہ ایک برقعہ پوش خاتون بچی کو آٹو رکشہ میں لے جارہی تھی۔ 9 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جنہوں نے جدید ٹیکنالوجی اور خفیہ نیٹ ورک کے ذریعے اغوا کاروں کا سراغ لگایا۔ پولیس نے آٹو ڈرائیور 25 سالہ محمد فیاض ساکن حکیم پیٹ، ٹولی چوکی اور اس کی سابقہ بیوی 23 سالہ سلمیٰ بیگم عرف سمرین بیگم کو گرفتار کیا۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ دونوں پہلے میاں بیوی تھے۔ طلاق کے بعد سلمیٰ بیگم کا اسقاط حمل ہوا اور کچھ عرصہ بعد محمد فیاض نے دوسری شادی کرلی۔ حال ہی میں دونوں نے دوبارہ ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا لیکن فیاض کے والدین نے ان کے تعلقات کو تسلیم نہیں کیا۔ دونوں نے منصوبہ بنایا کہ ایک بچی کو اغوا کر کے اپنے طور پر اپنی اولاد ظاہر کریں تاکہ خاندان کی رضا مندی حاصل ہو۔ پولیس نے آٹو نمبر TS 15 UF 3372 کی نشاندہی کی ۔ دونوں ملزمین کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ب