گوگل کی طرح تلنگانہ اختراعی حکومت، حیدرآباد میں گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کا آغاز

   

زندگی کے ہر شعبہ میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی ، حیدرآباد سے گوگل کا مضبوط رشتہ، نوجوانوں کو عصری ٹکنالوجی کی تربیت، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب

حیدرآباد ۔ 18۔ جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ گوگل ایک تخلیقی اور اختراعی کمپنی ہے ، اسی طرح تلنگانہ کی حکومت اختراعیہے جو عوام کی ترقی اور بھلائی کے اقدامات کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے گوگل کے اشتراک سے حیدرآباد میں نوجوانوں کیلئے اختراعی صلاحیتوں میں اضافہ کا عہد کیا۔ چیف منسٹر نے ہائی ٹیک سٹی میں گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کا افتتاح انجام دیا۔ اس موقع پر وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو اور گوگل کے نمائندے موجود تھے ۔ گوگل نے حیدرآباد میں جو سیفٹی انجینئرنگ سنٹر قائم کیا ہے ، وہ ایشیاء پیسیفک خطہ کا پہلا سنٹر ہے۔ دنیا بھر میں گوگل کے تین سیفٹیانجینئرنگ مراکز ہیں اور حیدرآباد کا چوتھا سنٹر ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوگل نے دنیا میں اپنی اختراعی صلاحیتوں کے ذریعہ زندگی کو تبدیل کردیا ہے۔ دنیا میں زندگی ڈیجیٹل اور تیز رفتار ٹکنالوجی سے ہم آہنگ ہوچکی ہے۔ ہر شخص پرائیویسی اور سیکوریٹی کے بارے میں فکرمند ہیں۔ معیشت ، حکومت اور روز مرہ کی زندگی ڈیجیٹل ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر ڈیجیٹل دنیا محفوظ ہو تو ہم مزید ترقی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوگل کی جانب سے جدید سائبر سیکوریٹی اور سیکوریٹی سولیوشن کیلئے اس سنٹر کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ یہ سنٹر جدید اختراعی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کرے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوگل سنٹر کے قیام سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ملک کی سائبر سیکوریٹی کی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوگل کا اصول ’’برا مت کرو‘‘ انہیں پسند آیا ہے۔ میں بھی اسی اصول پر یقین رکھتا ہوں ، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت صرف بھلائی کے کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کار کے فائدے شائد دیرپا ثابت ہوں گے اور ہمیں طویل مدتی نظریہ کے ساتھ پیش قدمی کرنی ہوگی۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے بہتر مواقع کا حوالہ دیا اور کہا کہ جب دنیا کی کمپنیاں سرمایہ کاری کیلئے بہترین ریاست تلاش کریں گی تو انہیں صرف تلنگانہ دکھائی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوگل پر جب سرچ کیا جائے تو پہلا لنک حیدرآباد کا ہی آئے گا، ہم اسے تلنگانہ رائزنگ کہتے ہیں اور 2035 تک تلنگانہ کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچانے کا منصوبہ ہے۔ حکومت ایک کروڑ خواتین کو کروڑپتی بنانا چاہتی ہے ۔ گوگل سنٹر کے قریب 2.5 ایکر اراضی پر ویمنس سیلف ہیلپ گروپ کے اسٹال قائم کئے گئے ہیں۔ حکومت چاہتی ہے کہ کسان امیر اور خوشحال زندگی گزاریں۔ نوجوانوں کو ہنرمند بناتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ ان تمام اقدامات میں مجھے گوگل کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوگل کو تلنگانہ رائزنگ کے برانڈ ایمبسیڈر کا رول ادا کرنا چاہئے ۔ گوگل اور حیدرآباد پرانے دوست ہیں ۔ 2007 میں کانگریس دور حکومت میں گوگل نے حیدرآباد میں پہلا دفتر قائم کیا تھا۔ آج تقریباً 7000 گوگل ملازمین حیدرآباد کو اپنا گھر تصور کرتے ہیں۔ تلنگانہ حکومت تعلیم ، سیکوریٹی ، ٹریفک ، اسٹارٹ اپس ، ہیلپ اور دیگر شعبہ جات میں گوگل کے ساتھ اشتراک قائم کرچکی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوگل اس طرح ایک اختراعی کمپنی ہے ، تلنگانہ حکومت بھی اختراعی حکومت ہے۔ حیدرآباد میں حال ہی میں ٹریفک کنٹرول کے لئے ٹرانس جینڈرس کو بھرتی کیا گیا ۔ عوام کو معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت کا بنیادی مقصد ہے جس کیلئے ینگ انڈیا اسکلس یونیورسٹی اور انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس قائم کئے جارہے ہیں۔ تلنگانہ میں ہر سال 1.10 لاکھ انجینئرنگ گریجویٹس تیار ہورہے ہیں لیکن ان میں مہارت کی کمی ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کیلئے مہیندرا کی قیادت میں ینگ انڈیا اسکلس یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے ۔ یہ یونیورسٹی پبلک ۔ پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر قائم کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوگل کی طرح حکومت بھی چاہتی ہے کہ خواتین ، نوجوان ، کسان ، غریب ، مڈل کلاس ، سینئر سٹیزنس اور بچے اعلیٰ معیار کی زندگی بسر کریں۔ گوگل سے اشتراک کے ذریعہ ہم عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد میں گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر قائم کرنے پر کمپنی کو مبارکباد پیش کی اور یقین ظاہر کیا کہ تلنگانہ حکومت کے ساتھ گوگل کا اشتراک مضبوط ہوگا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ چیف منسٹر کی قیادت میں تلنگانہ حکومت عوام کے تابناک مستقبل کے لئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد صرف ایک شہر نہیں بلکہ مستقبل کا ویژن ہے۔ 2024-25 کے دوران حیدرآباد میں 2.68 لاکھ کروڑ کا آئی ٹی ایکسپورٹ درج کیا گیا جس کے نتیجہ میں 40 ہزار نئے روزگار پیدا ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ٹاپ 10 آئی ٹی کمپنیوں میں 7 کمپنیاں حیدرآباد سے کام کر رہی ہے ۔ سائبر سیکوریٹی اور آرٹیفشل انٹلیجنس کے دور میں نئے چیلنجس کا سامنا ہے۔ گوگل نے حیدرآباد میں سیکوریٹی سنٹر کے قیام کے ذریعہ اس شعبہ میں ترقی کی راہ ہموار کی ہے۔1