پٹنہ ۔ 5 اگسٹ ۔ ( ایجنسیز ) بہار اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی گہما گہمی میں اضافہ ہوتے ہی ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ موکاما کے سابق ایم ایل اے اننت سنگھ کو مشہور سونو-مونو فائرنگ کیس میں پٹنہ ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ اننت سنگھ، جنہیں ‘چھوٹے سرکار کے نام سے جانا جاتا ہے، اب جلد ہی جیل سے باہر آ سکتے ہیں۔یہ مقدمہ اس وقت درج کیا گیا جب 22 جنوری 2025 کو موکاما کے نورنگا جلال پور گاؤں میں اننت سنگھ اور ان کے حامیوں پر فائرنگ کی گئی تھی۔ فائرنگ میں اننت سنگھ بال بال بچ گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سونو کی ماں نے پنچ محلا تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی۔
جس میں اننت سنگھ کو مرکزی ملزم بنایا گیا۔نچلی عدالت سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد، اننت سنگھ نے پٹنہ ہائی کورٹ کا رخ کیا۔اب عدالت نے انہیں ضمانت دے دی ہے، اور جیسے ہی عدالتی حکم کی کاپی جیل انتظامیہ کو دی جائے گی، اننت سنگھ جیل سے باہر آ جائیں گے۔واقعہ کے وقت اننت سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ وہ گاو?ں کے ایک خاندان کو جبری بے دخلی سے بچانے پہنچے تھے، لیکن اسی دوران ان پر اور ان کے ساتھیوں پر فائرنگ کر دی گئی۔اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں گولیاں چلنے کی آوازیں اور گاو?ں کے لوگ بھاگتے ہوئے نظر آتے ہیں۔اس معاملے میں سونو-مونو گینگ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سونو فی الحال جیل میں ہے جبکہ مونو مفرور ہے۔اننت سنگھ کی رہائی بہار کی سیاست میں نئے موڑ کا اشارہ دے رہی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ریاست میں انتخابی ماحول گرم ہوتا جا رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ سیاسی میدان میں دوبارہ کس طرح سرگرم ہوتے ہیں۔