ہاردک پانڈیاکی ایک غلطی ممبئی کیلئے مہنگی پڑی

   

ممبئی : ایک گیند پر ایک رن…. اس صورتحال میں میدان میں موجود ہرکھلاڑی دباؤ میں ہے اور جو اس دباؤ کو برداشت کرتا ہے وہی فاتح بن جاتا ہے لیکن ممبئی انڈینزکے کپتان اس دباؤکو برداشت نہ کر سکے اور ٹیم کو شکست دے کر ویلن بن گئے۔ اگرآخری گیند پرکپتان ہاردک پانڈیا نے گیند کو براہ راست اسٹمپ پرکرنے کے بجائے وہاں موجود سوریاکمار یادو کی طرف پھینکا ہوتا تو میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا، لیکن میچ کے دوران دباؤ اتنا تھا کہ ہاردک کا ذہن میں کچھ اور چل گیا اور انہوں نے گیند کو براہ راست اسٹمپ پر پھینک دیا، جس کی وجہ سے میچ ہارنا پڑا۔ اس سیزن میں ہاردک پانڈیا کی ٹیم کی اپنی پرانی ٹیم کے خلاف یہ مسلسل دوسری شکست ہے۔ اس سے قبل 29 مارچ کو ہوئے میچ میں گجرات ٹائٹنز نے ممبئی انڈینزکو36 رنز سے شکست دی تھی۔ بارش کی وجہ سے متاثر ہونے والے اس میچ میں گجرات کو آخری 6 گیندوں میں جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے۔ ممبئی انڈینزکے لیے دیپک چاہر نے آخری اوور پھینکا۔ گجرات ٹائٹنزکے بیٹرس نے اس اوورکی 4 گیندوں میں 14 رنز بنائے۔ لیکن پانچویں گیند پر دیپک چاہر نے جیرالڈکوٹزی کو نمن اوجھا کے ہاتھوں کیچ کروا کر میچ کو مزید سنسنی خیز بنا دیا۔ اب گجرات کو جیتنے کے لیے ایک گیند پر ایک رن درکار تھا۔ اسٹرائیک پر آنے والے نئے بیٹر ارشد خان تھے۔ دیپک چاہر نے آخری گیندکو تھوڑا سا باہر رکھا۔ ارشد خان نے اسے مڈ آف کی طرف کھیلا اور تیز دوڑے۔ مڈ آف پرکھڑے کپتان ہاردک پانڈیا نے گیند اٹھا کر اسٹمپ پر پھینکی لیکن تھرو چوک گیا اور ارشد خان کریز پر غوطہ لگائے۔ اس دوران سوریا کمار یادو بھی نان اسٹرائیکر اینڈ پر اسٹمپ کے قریب پہنچ گئے۔ اگر ہاردک پانڈیا انہیں تھرو دیتے تو میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا لیکن دباؤ میں ہاردک پانڈیا کچھ سوچ نہ سکے اور انہوں نے سیدھا اسٹمپ پر پھینک دیا اور میچ ہارگئے۔ گجرات ٹائٹنز کی اننگز کے دوران آٹھواں اوور ممبئی انڈینز کے کپتان ہاردک پانڈیا نے پھینکا۔ یہ اوور چھ گیندوں کا نہیں بلکہ گیارہ گیندوں کا تھا۔ اس اوور میں ہاردک پانڈیا نے تین وائیڈ اور دو نو بال کیے۔ اس طرح انہوں نے مجموعی طور پر11گیندیں کیں۔