ہر طالب علم میں صلاحیتیں موجود ‘انہیں فروغ دینے کی ضرورت: عامر علی خان

,

   

ہنرمند اور باصلاحیت ایک لاکھ افراد کو لکھ پتی بنانے کا ہدف، رکن قانون ساز کونسل و نیوز ایڈیٹر سیاست کا خصوصی خطاب
ایس ایس سی، انٹرمیڈیٹ طلبہ کو ایوارڈس کی پیشکش‘ شہر کے علاوہ اضلاع سے طلبہ سرپرست شریک‘ افتخار حسین، ڈاکٹر مخدوم محی الدین کے ہاتھوں ایوارڈس کی تقسیم
حیدرآباد ۔ 29 جون (سیاست نیوز) ہر بچہ میں الگ الگ صلاحیت ہوتی ہے۔ جو بچے دوران تعلیم ذہین اور ہوشیار ہوتے ہیں وہ کیریئر کا یقین کرتے ہوئے کسی مخصوص شعبہ پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ جیسے ڈاکٹر، انجینئر، وکیل بننے یا اچھی ملازمت حاصل کرنا اپنا خواب اور مستقبل کا یقین کرتے ہیں جبکہ کمرہ جماعت کمزور اور کندذہن سمجھنے والے طالب علم عملی میدان میں اپنا خواب کوئی بڑی صنعت یا بڑا کاروبار بناتے ہیں اور وہ عملی زندگی کیلئے نہایت کامیاب ترین ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جناب عامر علی خان ایم ایل سی و نیوز ایڈیٹر سیاست نے احاطہ سیاست میں سیاست ہب کے زیراہتمام منعقدہ ایس ایس سی ٹاپرس کی ایوارڈس کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ان کا خواب ہونہار، ہنرمند اور باصلاحیت ایک لاکھ افراد کو تلاش کرتے ہوئے ان کو لکھ پتی بنانا ہے۔ چنانچہ اس عملی فکر کا نتیجہ یس ہب کا قیام ہے۔ یس ہب میں ایک ٹیم ہے جو ان باصلاحیت افراد کو تلاش کرتے ہوئے انہیں ان کے شعبہ میں ماہر بنا کر خودمکتفی اور ترقی دینا ہے۔ ٹی ہب جو حکومت تلنگانہ کا ہب ہے جہاں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں اور زمانہ اور حالات بدلنے میں ہر شعبہ میں بھی تبدیلیاں آئی۔ آج کے دور کو اسکل اور اسٹارٹ اپ کا دور کہا جارہا ہے۔ وہ اخبار سیاست کے ذریعہ فلاحی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ایم ایل سی نبننے کے بعد کام کا طریقہ کار بدلا ہے ۔ اب حکومت سے تحریری نمائندگی کی بجائے راست طور پر کوئی کام کرسکتے ہیں۔ اسکل اور اسٹارٹ اپ کے حوالہ سے جناب عامر علی خان ایم ایل سی نے بتایا کہ اب اسمبلی میں 15 ڈاکٹرس ہیں ۔ ان سے باہمی گفتگو کے حوالہ سے جناب عامر علی خان نے بتایا کہ ڈاکٹر اپنے پیشہ سے وابستہ ہونے کے بجائے سیاست سے وابستہ ہوئے اس پر ڈاکٹرس نے کہا ذہین طالب علم ڈاکٹر بنتا ہے اور کمرہ جماعت میں کمزور مانے جانے والے لاسٹ بنچ کے طلبہ اپنا خود کا ہاسپٹل بناتے ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو ذرین مشورہ دیا کہ وہ آج اسکل اور اسنادات اپ کے نظریہ کو سمجھتے ہوئے اپنے مستقبل کو روشن اور تابناک بنائیں۔ خاص طور پر ڈسپلن، ٹائم مینجمنٹ اور اچھے عادات و اطوار پر نصیحت آمیز خطاب کیا اور کہا کہ اسلام ڈسپلن اور ٹائم مینجمنٹ سکھایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نماز کے ساتھ اس کے اوقات مقرر کئے ہیں۔ آپ کو نماز ان ہی اوقات میں ادا کرنا ہے۔ اس طرح آپ ہر کام کیلئے ٹائم مینجمنٹ بنائیں تو ڈسپلن کے ساتھ کامیابی کی راہیں نکلتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبح کا جلدی اٹھنا کئی وٹامن کو فرائم کرتا ہے۔ قدرت کا جو نظام ہے کہ صبح کی اولین ساعتوں میں جو وٹامن ملتے ہیں وہ جلد اٹھنے سے ملتے ہیں اور اس سے جسم چست رہتا ہے اور دن بھر آپ چستی سے کام انجام دیتے ہیں۔ دیر سے اٹھنے سے کاہلی اور سستی ہیں۔ لڑکیوں کا مظاہرہ انٹر کی طرح ایس ایس سی میں بھی دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نے نوجوان لڑکے و لڑکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بری عادات میں مبتلاء نہ ہوں اور ڈرگ کی وبا حکومتوں کو پریشان کرچکی ہے۔ دنیا بھر میں 5 فیصد نوجوان اس وبا میں مبتلا ہیں۔ نوجوان زندگی کے کسی بھی شعبہ میں رہے ہیں اگر وہ اس میں مکمل و بھرپور مہارت رکھتے ہوئے انہیں اس شعبہ کا لیڈر بناتی ہے اور ترقی کی منزلیں طئے کرسکتے ہیں۔ آج حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں لیکن ہم کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ( باقی سلسلہ صفحہ 2 پر )