ہریش راؤ، کے ٹی آر و راجندر ایک ہفتہ موسیٰ ندی کے مکانات میں قیام کریں

   

راجندر کی پارٹی تبدیل لیکن ذہنیت برقرار،لاکھ رکاوٹیں آجائیں موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ بہر صورت مکمل ہوگا : ریونت ریڈی
حیدرآباد۔/6 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے شہر کی ترقی سے متعلق پراجکٹس میں اپوزیشن پر رکاوٹ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لاکھ رکاوٹیں آجائیں لیکن موسی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پراجکٹ پر بہرصورت عمل کیا جائے گا۔ شلپا کلا ویدیکا میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ موسیٰ ندی کو خوبصورت بناتے ہوئے لندن اور امریکہ کی مشہور ندیوں کی طرح ترقی دینے کیلئے پراجکٹ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب گجرات میں سابرمتی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پراجکٹ پر عمل کیا جاسکتا ہے تو پھر موسیٰ ندی کی ترقی کی مخالفت کیوں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ موسیٰ ندی کے آبگیر علاقہ میں رہنے والے افراد کب تک گندگی اور بدبو میں زندگی بسر کریں؟ حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو مکانات تعمیر کئے جائیں گے اور انہیں بہتر مستقبل دیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے پراجکٹ کی راہ میں اپوزیشن کی رکاوٹوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کو بہتر تجاویز پیش کرنے کے بجائے مخالفت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹالہ راجندر نے پارٹی تبدیل کردی لیکن ان کی ذہنیت تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ ایٹالہ راجندر دراصل کے ٹی آر اور ہریش راؤ کی زبان میں بات کررہے ہیں۔ میری راجندر سے اپیل ہے کہ وہ مخالفت کے بجائے غریبوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کے ٹی آر، ہریش راؤ اور ایٹالہ راجندر ان پر بلڈوزر چلانے کی بات کررہے ہیں۔ حکومت اتنی تعداد میں بلڈوزرس کہاں سے لائے گی۔ سرکاری خزانہ تو لوٹ کر آپ لوگ چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بعض غیرذمہ دار افراد موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ صرف موسیٰ ندی کا دورہ کرلینا مسائل سے واقفیت کیلئے کافی نہیں ہے۔ فیشن شو کے ریمپ پر چلنے کے بجائے کے ٹی آر، ہریش راؤ اور ایٹالہ راجندر کو موسیٰ ندی میں موجود مکانات میں کم از کم ایک ہفتہ قیام کرنا چاہیئے۔ چیف منسٹر نے عوام سے اپیل کی کہ اگر یہ قائدین دوبارہ آئیں تو انہیں مکانات میں ایک ہفتہ قیام کا مشورہ دیں تاکہ عوام کو درپیش مسائل سے واقفیت حاصل ہو۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نئے تقرر کردہ انجینئرس کو موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ، ریجنل رنگ روڈ اور فیوچر سٹی کی تعمیر کیلئے تیار کرنا چاہیئے۔ انہوں نے سابق بی آر ایس حکومت پر بیروزگاری کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر کے رشتہ دار ونود کمار کو شکست ہوگئی تھی لیکن کے سی آر نے انہیں فوری طور پر پلاننگ بورڈ کا نائب صدرنشین مقرر کردیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ 2015 کے نوٹیفکیشن میں منتخب امیدواروں کو ملازمت فراہم کیوں نہیں کی گئی جبکہ اپنے ارکان خاندان کا فوری تقرر کیا گیا، آخر یہ دوہرا معیار کس لئے؟ ۔ چیف منسٹر نے سابق حکومت پر ترقیاتی پراجکٹس کے نام پر کمیشن کے حصول کا الزام عائد کیا۔ تقریب میں ریاستی وزراء ٹی ناگیشورراؤ، پونم پربھاکر، پی سرینواس ریڈی، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، ڈی سیتکا، کونڈا سریکھا، حکومت کے مشیر ڈاکٹر کیشوراؤ، چیف سکریٹری شانتی کماری اور دوسروں نے شرکت کی۔1