ہلدوانی، 6اگست (یو این آئی) اتراکھنڈ کے کماؤں منڈل میں شدید بارش کے سبب بدھ کے روز آٹھ مکانات کو نقصان پہنچا ہے ، 71 سڑکیں بند ہو گئی ہیں اجبکہ 45 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے ۔ ہلدوانی میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے یہ اطلاع وزیر اعلیٰ کے سکریٹری اور کمشنر کماؤں ڈویژن دیپک راوت نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ تضلع کے تمام عہدیداروں سے بات کرکے مقامی حالات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پورے منڈل میں جملہ71 سڑکیں بند تھیں جن میں قومی شاہراہیں، ریاستی سڑکیں، دیہی اور ضلعی سڑکیں شامل ہیں۔ نینی تال ضلع میں تین قومی شاہراہوں پر آمدورفت بند تھی۔ کوارب اور الموڑا کے راستوں پر مسلسل پتھروں کے گرنے کی وجہ سے سڑکیں اب بھی بند ہیں، جبکہ ٹنک پورچمپاوت قومی شاہراہ کو کھول دیا گیا ہے۔
ضلع باگیشور میں کپکوٹ سے ناچنی کی طرف جانے والی شاہراہ کے آخری حصے میںآ مد و رفت متاثر ہے ۔ ان تمام راستوں پر ملبہ ہٹانے اور آمدورفت بحال کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ضلع پِتھوراگڑھ کے کویٹی کے قریب ایک گاؤں میں آٹھ مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ، تاہم انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا۔ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر امدادی رقم بھی فراہم کر دی گئی ہے ۔اسی طرح کیلاش مانسروور یاترا کا چوتھا گروپ جو کل ٹنک پور سے روانہ ہو کر دھارچولا پہنچا تھا، فی الحال وہاں محفوظ مقام پر ہے ۔ دھارچولا-لیپولیکھ راستہ کئی مقامات پر مٹی کے تودے کھسکنے کی وجہ سے بند ہے ۔ جیسے ہی راستہ کھلے گا، یاترا کو آگے بڑھایا جائے گا۔ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ گروپ آج ہی گُنجی تک پہنچ جائے ۔میدانی علاقوں میں بھی انتظامیہ محتاط ہے ۔ بازپور کے کچھ قصبوں میں صبح کے وقت پانی بھرا ہوا دیکھا گیا ، محکمہ آبپاشی اور مقامی انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس پرقابو پا لیا۔ حساس علاقوں، خصوصاً نالوں اور نشیبی علاقوں میں آباد بستیوں کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے ۔ ہلدوانی میں نالوں کے کنارے رہنے والے خاندانوں کو گزشتہ روز محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔کمشنر نے بتایا کہ کماؤں کی اہم ندیوں کی آبی سطح معمول سے زیادہ ہے ، تاہم ابھی تک خطرے کے نشان سے اوپر نہیں ہے ۔ دھاری اور اوکھلکانڈا علاقوں میں بارش کا براہ راست اثر ستارگنج اور کھٹیما علاقوں پر پڑتا ہے ۔ متعلقہ سب ڈسٹرکٹ کلکٹر اور محکمہ آبپاشی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ جن علاقوں میں پانی جمع ہونے یا سیلاب کا خطرہ ہوتا ہے ، وہاں متبادل عمارتوں کو پہلے ہی امدادی مراکز کے طور پر نشان زد کر دیا گیا ہے ۔دوسری جانب ریاست کی آفات کے بندو بست سے متعلق فورس (ایس ڈی آر ایف) سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کلیانی ندی کی آبی سطح بڑھنے سے ضلع اُدھم سنگھ نگر کے رُدرپور کے جگت پورہ، مکھرجی نگر اور آزاد نگر میں پانی جمع ہونے اور سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی، جس کے باعث کئی لوگ گھروں میں پھنس گئے ۔ انسپکٹر ارجن سنگھ بشت کی قیادت میں ایک ٹیم موقع پر پہنچی اور تقریباً 45 افراد کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر پہنچایا گیا۔