ہم آزاد ہندوستان کے آزاد شہری ہیں ‘ ہمیں کوئی غلام نہیں بناسکتا

   

ورنگل میں متنازعہ قانون کے خلاف زبردست ریالی اور جلسہ عام ‘ حضرت خسرو پاشاہ کے علاوہ دیگر شخصیتوں کا خطاب
ورنگل ۔/29ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ صدر مسلم رابطہ کمیٹی حضرت سید غلام افضل بیابانی المعروف خسرو پاشاہ نے کہا کہ صدیوں سے اس ملک میں ہندو اور مسلم گنگا جمنی تہذیب باقی رکھتے ہوئے زندگی بسر کررہے ہیں لیکن مرکزی حکومت اس گنگا جمنی تہذیب کو برباد کرنے کی سازش کررہی ہے ۔نریندر مودی حکومت حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹاتے ہوئے جمہوریت اور دستور کی دھجیاں اڑارہی ہے ۔ ہندو اور مسلمانوں میں نفرت کے بیج بونے کی کوشش کررہی ہے ۔انہوںنے جلسہ عام میں شریک بلالحاظ مذہب و ملت اتحاد کی ستائش کی اور کہا کہ یہی اتحاد رہا تو آئندہ تین سالوں میں بی جے پی حکومت برخواست ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ کلمہ کی بنیاد پر ہم کام کریں گے ۔انہوںنے پر امن ریالی کی کامیابی پر نوجوانوں ،محکمہ پولیس اور ہر تعاون کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ۔ شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف مسلم رابطہ کمیٹی ( کل جماعتی ) کے زیر اہتمام پر امن طور پر ریالی کا اہتمام کیا گیا ۔گورنمنٹ پالی ٹکنک سے نکالی گئی ریالی زکریا فنکشن ہال میں منعقدہ احتجاجی جلسہ میں عام میں تبدیل ہوگئی ۔مولانا محمد یوسف زاہد مظاہری چیرمین کھادی اینڈ ولیج بورڈ نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے جو ظلم کیا جارہا ہے وہ زیادہ دن تک نہیں چلے گا ۔عوام کو روٹی ،کپڑا اور مکان کی ضرورت ہے شہریت ترمیمی قانون کی نہیں ۔آرٹیکل 370پر خاموش رہا گیا ،طلاق ثلاثہ پر خاموش رہے ،بابری مسجد کے مسئلہ پر دستور کا احترام کرتے ہوئے خاموش رہے لیکن یہ ظالمانہ قانون کے معاملہ میں خاموش نہیں رہیں گے ۔آج ہندوستان جل رہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ این آر سی کو واپس لینے تک احتجاج جاری رہے گا ۔ مولانا خواجہ عارف الدین قومی قائد جماعت اسلامی ہند نے کہاکہ آر ایس ایس کے سربراہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کے 130کروڑ عوام ہندو ہیں اس طرح سے ہندوستان کے سیکولر کردار کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔یہ ملک ہمارا ہے ۔ہمارے آباو اجداد یہاں دفن ہیں ۔آج بھی دہلی میں ہندوستان کی آزادی میں شہید ہوئے 94ہزار کے نام درج ہیں ۔اس ملک کو مسلمانوں نے اپنے خون سے سینچا ہے ۔مولانا فصیح الدن قاسمی قاضی شریعت ورنگل نے کہاکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے عجلت میں اس قانون کو لوک سبھا اور راجیا سبھا میں پاس کروایا جس کے سبب آج ملک بھر میں ایک بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔جب ظلم ذیادہ ہویہ زوال کی نشانی ہوتی ہے ۔یہ قانون ہماری عزت نفس کا مسئلہ ہے ۔ ڈاکٹر انیس احمد صدیق صدر شانتی سنگم نے کہاکہ اس ملک کے لئے مسلمانوں نے جتنا خون بہایا ہے کسی نے نہیں بنایا ۔انہوںنے کہاکہ سوریہ طیب جو حید ر آباد کی ہیں انہوںنے ہی ترنگا کا ڈیزائن کیا تھا ۔مولانا حسرت موہانی نے انقلاب کا نعرہ دیا تھا ۔اسی طرح جئے ہند کا نعرہ بھی ایک مسلمان ہی زین العابدین نے دیا تھا ۔ مولانا خواجہ جعفر العابدین ناظم جامعہ خیرالعلوم نے کہاکہ ہندوستان کی سیاسی جماعتوں کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں اس ملک سے محبت کرتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ شر میں خیر ہے ۔آج اس شر کی وجہ سے تمام مذاہب کو ایک جٹ ہونے کا موقع فراہم ہوا ہے ۔انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ دعا کو اپنا ہتھیار بنائیں ۔کرشنا پرساد دہلی نے کہاکہ ہمیں اس ملک سے کوئی بے دخل نہیں کرسکتا ۔ یہ ہمارا ملک ہے ۔ہم آزاد ہندوستان کے آزاد شہری ہیں ہمیں کوئی غلام نہیں بنا سکتا ۔مرکزی حکومت ہندو اور مسلمانوں میں فساد کرانا چاہتی ہے ۔محمد عبدالمجید سکریٹری بلو برڈس نے کہا کہ ہم کو اتحاد سے رہنے کی ضرورت ہے ۔سید شاہ حیدر ہلال الدین المعروف نوید بابا کی دعا پر پروگرام اختتام کو پہنچا ۔اس پروگرام کو ایم اے سبحان ،محمد عبدالمجید ،سید ولی اللہ قادری اے آئی وائی ایف ،محمد اسماعیل شمسی سابق صدر وقف بورڈ، بختیا ر بیابانی جانشیں سجادہ نشین درگاہ قاضی پیٹھ ،این راجندر ریڈی ،محمد ابوبکر ،کارپوریٹر ڈنا ،ایم اے حکیم نوید ،سید مسعود ،محمد صادق ،پربھاکر ،حفسہ زرین ،میکالہ روی ،تیجا ،سنیل ،اپارائو ،سائی نریندر اور دیگر نے مخاطب کیا ۔