ٹی آر ایس کیخلاف مشترکہ جدوجہد کی حکمت عملی، ریونت ریڈی کی پارٹی قائدین سے مشاورت
حیدرآباد 25 جولائی (سیاست نیوز) کانگریس نے ٹی آر ایس حکومت کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لئے ہم خیال سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں سے اشتراک کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں مخالف ٹی آر ایس اور مخالف بی جے پی پارٹیوں اور جہدکاروں سے ربط قائم کیا جائے گا۔ صدر پردیش کانگریس کی حیثیت سے ریونت ریڈی کے تقرر کے بعد اُنھوں نے ٹی آر ایس کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ حکومت کے حالیہ فیصلوں کے خلاف متحدہ جدوجہد کی تیاری کی جارہی ہے جس کے تحت سی پی آئی اور سی پی ایم کے علاوہ تلنگانہ جنا سمیتی کے سربراہ پروفیسر کودنڈا رام، انقلابی شاعر غدر، جہدکار ویملا اکا، جہدکار سی ایچ سدھاکر سے ملاقات کا منصوبہ ہے۔ اِن کے علاوہ حال ہی میں آئی اے ایس سرویس سے استعفیٰ دینے والے پولیس عہدیدار پروین کمار کو کانگریس میں شمولیت کی ترغیب دی جائے گی۔ پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسڈنٹ اور رکن اسمبلی جگاریڈی کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ بی جے پی اور ٹی آر ایس کی ماسوا جماعتوں اور تنظیموں سے ربط قائم کریں۔ جگا ریڈی عنقریب پروین کمار آئی پی ایس سے ملاقات کریں گے جنھوں نے عہدہ سے استعفے کے بعد پسماندہ طبقات بالخصوص دلتوں کے حق میں جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔ بعض گوشوں نے پروین کمار کی بہوجن سماج پارٹی میں شمولیت کے بارے میں سوشل میڈیا پر اطلاعات عام کردی ہیں۔ جبکہ پروین کمار کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور نئی سیاسی جماعت کا قیام اُن کے ایجنڈہ میں شامل ہے۔ اگر دلتوں کے لئے جدوجہد میں مؤثر متبادل دستیاب نہ ہوتو وہ اپنی علیحدہ سیاسی جماعت قائم کریں گے جو بہوجن سماج پارٹی کی طرز پر تلنگانہ میں سرگرم رہے گی۔ بائیں بازو جماعتوں سے اتحاد کے مسئلہ پر کانگریس میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ سابق میں دونوں کمیونسٹ جماعتیں کانگریس اتحاد میں شامل رہیں لیکن الیکشن کے فوری بعد دونوں پارٹیاں برسر اقتدار ٹی آر ایس سے قریب ہوچکی ہیں۔
