ہند ۔ پاک کشیدگی ، چین ۔پاک مذاکرات سے حل ہوسکتی ہے

   

چین ۔ پاک معاشی راہداری پاکستان کیلئے قرض کا پھندہ نہیں :وزیر خارجہ چین
بیجنگ ۔ /19 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہند۔پاک کشیدگی جو پلوامہ دہشت گرد حملے کے بعد پیدا ہوئی ہے وزرائے خارجہ چین و پاکستان کی حالیہ بات چیت کا سب سے اہم موضوع تھا ۔ پاکستان کو انتہائی بین الاقوامی دباؤ کا سامنا درپیش ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروپس جیسے جیش محمد کے خلاف کارروائی کرے ۔ وزیر خارجہ چین وانگ ای اور وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کی بیجنگ میں بات چیت مسعود اظہر کو جو جیش محمد کے نامزد صدر ہیں ۔ عالمی دہشت گرد قرار دینے کے مسئلہ پر نتیجہ خیز نہیں رہی ۔ پاکستان کی انسداد دہشت گردی سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے وزیر خارجہ چین نے کہا کہ پاکستان کے حالیہ انسداد دہشت گردی اقدامات کی تعریف کی جاسکتی ہے ۔ ہم پاکستان کی انسداد دہشت گردی کیلئے کوششوں کی بھرپور تائید کرتے ہیں ۔ جیش محمد کے پلوامہ دہشت گرد حملے اور امریکہ ، برطانیہ و فرانس کی مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز کی ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چین کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے وانگ نے تجویز پیش کی کہ دونوں فر یقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار اور صبرو تحمل کا حامل ملک ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تمام مسائل کی مذاکرات کے ذریعہ یکسوئی کیلئے تیار ہے ۔ وزیر خارجہ چین وانگ ای نے چین ۔ پاکستان معاشی راہداری پراجکٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات کی تردید کی کہ یہ پراجکٹ پاکستان کیلئے قرض کا پھندہ ہے اور اس پراجکٹ کی ملک کے مختلف علاقوں تک توسیع دینے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا ۔