ہند ۔ پاک کو مابعد پلوامہ، تعلقات میں بہتری لانے چین کا مشورہ

   

دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کرنے دونوں ممالک پابند عہد، نئے ایس سی او سکریٹری جنرل ولادیمیر نوروؤف کا بیان
نئی دہلی 21 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چین کی زیرقیادت علاقائی سکیورٹی بلاک شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے ہندوستان اور پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پلوامہ دہشت گرد حملے کے بعد پیدا ہونے والے اپنے اختلافات کو دور کرلیں اور باہمی روابط کو استوار کریں۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی خطے کے لئے مناسب نہیں۔ چین نے گروپ کے اندر کسی بھی قسم کی خلش پیدا ہونے کے خلاف انتباہ دیا۔ ایس سی او کے نئے تقرر کردہ سکریٹری جنرل ولادیمیر نوروؤف نے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے کے پابند عہد ہیں۔ دونوں ملکوں کو ہی ملکر دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی ورنہ دونوں ممالک کے لئے ایس سی او میں حصہ لینا ممکن نہیں ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایس سی او کے ارکان اِس بات پر سنجیدہ ہیں کہ خطے میں امن کو یقینی بنایا جائے اور باہمی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے آپسی جھگڑے سیاسی اور سفارتی سطح پر حل کریں۔ تمام ایس سی او رکن ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی کے بارے میں سنا نہیں گیا ہے۔ ساری دنیا نے دیکھا ہے کہ ایس سی او کے رکن ممالک کی جانب سے کسی قسم کی کشیدگی پیدا نہیں کی گئی لیکن اِس تنظیم کے فریقین کے تعلقات میں خرابی کو دور کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ تنظیم کے اندر ہی پائے جانے والے اُصولوں کو روبہ عمل لاتے ہوئے مکمل سمجھ داری کے ساتھ اپنے اختلافات دور کئے جائیں۔ تاہم ولادیمیر نوروؤف نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان وسیع تر اختلافات پر کوئی خاص ردعمل ظاہر نہیں کیا اور نہ ہی اُنھوں نے دہشت گردی پر چین کے موقف کے بارے میں تفصیلی وضاحت کی۔

ہندوستان اور پاکستان کو 2017 ء میں ایس سی او کے اِس 6 رکنی گروپ میں شامل کیا گیا ہے۔ کئی برسوں کے مذاکرات کے بعد اِن دونوں ممالک کو ایس سی او کا حصہ بنایا گیا۔ جو ممالک اِس تنظیم کا حصہ ہوتے ہیں اِنھیں باہمی اختلافات سمجھداری سے حاصل کرلینا چاہئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کی ایک تاریخ ہے۔ خاص کر حالیہ دنوں پلوامہ دہشت گرد حملے کے باعث دونوں ملکوں میں جنگ کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ اِس سے نئی دہلی اور اسلام آباد پر یہ سوالیہ نشان لگتا ہے کہ آیا وہ اپنے اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے باہم خوشگوار تعلقات کو استوار کریں گے۔ پاکستان کی جیش محمد نے پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن جیش محمد کے لیڈر مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل کرنے سے چین نے ہی روک دیا تھا۔ ہندوستان کو چین کے اِس فیصلے سے مایوسی ہوئی تھی۔ اِس سوال پر کہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے رکن ممالک میں دہشت گردی کے مسئلے پر اختلافات کو دور کرنے کے لئے ثالثی کی ضرورت ہے۔ ہندوستان، چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی سے مسائل پر کشیدگی کو ختم کیا جاسکتا ہے، اِس پر اُنھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔