نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آر ایس ایس ہندو راشٹر واد کے بنیادی نظریہ کو نظر انداز یا مسترکرسکتا ہے۔ انگریزی نیوز پورٹل ”دی کوئنٹ“ کو انٹرویو دیتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ ملک کی معیشت پہلے ہی تباہ ہوچکی ہے۔ گذشتہ دنوں مولانا ارشد مدنی اور آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت کی غیر توقع ملاقات ہوئی۔

مولانا نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے پوچھا کہ کیا میں موہن بھگوت سے ملنا چاہتاہوں میں نے کہا کہ یہ خیال اچھا ہے۔ اور میرے حساب سے اس وقت ملک میں یہ مضبوط تنظیم ہے۔ مولانا مدنی سے سوال کیا گیا کہ آ ر ایس ایس کا بنیادی نظریہ ہے کہ یہ ملک ہندو راشٹر ہونا چاہئے، کیا آپ اس نظریہ سے متفق ہیں؟ اس پر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ نہیں بالکل نہیں۔ میرا ماننا ہے کہ ملک ایسا ہونا چاہئے جہاں ہر کسی کو اپنے مذہب کے دائرہ میں مکمک آزادی ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب ہم بھی آر ایس ایس کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کریں گے۔ مولانا مدنی نے واضح کیا کہ طلاق ثلاثہ اور این آر سی پر موہن بھگوت پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ 2015ء میں مولانا سید ارشد مدنی نے آر ایس ایس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا او ر اسے فاشست گروپ کہا تھا۔