واشنگٹن ۔ 14 ۔ ا گست (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور چین کا شمار ’’ترقی پذیر ممالک‘‘ میں نہیں ہوتا اور وہ اپنے اسی موقف کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور WTO کو بیوقوف بنارہے ہیں لیکن اب ہم (امریکہ) ایسا ہونے نہیں دیں گے۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ ہندوستان کو بھی حالیہ دنوں میں تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں کیونکہ وہ ’’امریکہ فرسٹ‘‘ والی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں اور امریکی مصنوعات پر جس طرح ہندوستان نے زائد ٹیکس عائد کئے ہیں، اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کو ٹیکسوں کا بادشاہ تک کہہ دیا تھا ۔ اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ چین اور امریکہ حالیہ دنوں میں تجارتی جنگ نے شدت احتیار کرلی ہے کیونکہ امریکہ نے جب چینی مصنوعات پر زائد ٹیکس کا نفاذ کیا تو چین نے بھی ردعمل کے طور پر ویسا ہی کیا ۔ ماہ جولائی کے اوائل میں ٹرمپ نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) سے یہ خواہش کی تھی کہ وہ (WTO) کسی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملک کے موقف کا کس طرح فیصلہ کرتا ہے جس کے ذریعہ خصوصی طور پر ہندوستان ، چین اور ترکی کو الگ تھلگ کیا جانا اہم مقصد ہے اور ان پر عالمی تجارتی ضابطوں کا رعایتی طور پر نفاذ کیا جا رہا ہے ۔ ایک یادداشت کے ذریعہ ٹرمپ نے یو ایس ٹریڈ ریپرزینٹیو (USTR) کو ان ممالک کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کے اختیارات دینے کا بھی ذہن بنالیا ہے جو ترقی یافتہ ہونے کے باوجود خود کو ترقی پذیر ممالک قرار دے کر WTO سے خطیر فنڈس حاصل کرتے ہیں۔
