ہندوستان کو ہندو اسرائیل و ہندو پاکستان بنانے کی سازش

   

سرحدوں پر ’ مسلمانوں کا داخلہ ممنوع ‘ کے بورڈ آویزاں ، ممتاز سماجی کارکن یوگیندر یادو کا اجلاس سے خطاب
حیدرآباد۔17جنوری(سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی ہندستان کو ہندو اسرائیل و ہندو پاکستان میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔سی اے اے کے ذریعہ موجودہ حکومت ملک کے داخلہ کے راستوں پر ایسے بورڈ آویزاں کر رہی ہے جن پر تحریر کیا گیا ہے کہ ’’مسلمانوں کا داخلہ ممنوع ہے‘‘ ہندستان میں پولیس کی جانب سے ہندو اسرائیل بنانے کی اس سازش کوناکام بنانے کیلئے لازمی ہے کہ اس ملک کے ہر سیکولر فرد کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے جو یہ چاہتا ہے کہ ہندستان کی سالمیت برقرار رہے۔ ہندو‘ مسلم ‘ سکھ ‘ عیسائی ‘ دلت اور بودھ طبقہ کو جو ہندستان کو باقی رکھنا چاہتے ہیں ان تمام کو نکل کر ملک کو بچانا ہوگا۔ممتاز سماجی کارکن مسٹر یوگیندر یادو نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور حکومت سے اجازت کے حصول کے ساتھ کئے جانے والے احتجاج کوئی احتجاج نہیں ہیں بلکہ وہ ایک تماشہ ہے۔ پولیس سے احتجاج کیلئے اجازت کا طلب کیا جانا ہی ذہنی غلامی اور پستی کا ثبوت ہے اسی لئے حکومت اور پولیس سے اجازت طلب کرتے ہوئے تماشہ کرنے کے بجائے احتجاج کریں اور عوام میں شعور اجاگر کریں کہ احتجاج کرنے کیلئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔مسٹر یوگیندر یادونے آج شہر میں سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے سلسلہ میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ اب کاغذ نہیں دکھائیں گے بند کر دیں اور این پی آر کے پیش نظر ’’کاغذ نہیں بھرائیں گے‘‘ شروع کردیں کیونکہ حکومت نے این آر سی اور سی اے اے پر عمل آوری کیلئے جو حکمت عملی تیار کی ہے اس کے مطابق این پی آر و مردم شماری کے نام پر تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اب عوام کو اس بات کا فیصلہ کرلینا چاہئے کہ ہم کوئی تفصیلات فراہم نہیں کریں گے۔ ممتاز سماجی کارکن و صحافی مسٹر یوگیندر یادو سربراہ سوراج ابھیان نے شہر حیدرآباد میں روہت ویمولہ کی برسی تقاریب میں شرکت کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے احتجاج کے لئے پولیس کی اجازت طلب کئے جانے اور پولیس کی جانب سے اجازت نہ دیئے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان میں ابھی ایمرجنسی نہیں ہے اور نہ ہی ملٹری راج چل رہا ہے۔ یوگیندر یادو نے کہا کہ ملک میں ابھی جمہوری حکمرانی ختم ہونے جا رہی ہے اور جمہوریت کو بچانے کیلئے بھی اجازت لینے کا کلچر شروع کیا جاتا ہے تو ہم خود جمہوریت کے قاتل قرار پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے انگریزوں سے لڑائی کے دوران ’’بھارت چھوڑو تحریک‘‘ شروع کی تھی لیکن اب وقت کی ضرورت ہے کہ ہم فوری طور پر ’’بھارت جوڑوتحریک ‘‘ شروع کرتے ہوئے ملک کے بکھرتے ہوئے شیرازے کو بچانے کے اقدامات کریں۔ مسٹر یوگیندر یادو لامکاں میں منعقدہ شہریت کی قانونی حیثیت و سماجی انصاف سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر پر خطاب کر رہے تھے۔انہو ںنے احتجاج کرنے والوں مشورہ دیا کہ وہ اپنے احتجاج کو سیاسی پارٹیوں کی قیادت سے محفوظ رکھیں کیونکہ یہ ایک عوامی احتجاج ہے اور اس کی قیادت عوام ہی کریں گے۔ انہو ںنے واضح کیا کہ کسی بھی احتجاج سے سیاسی قائدین کو دور رکھا جائے کیونکہ وہ اس کے سیاسی فائدے اٹھانے کی ممکنہ کوشش کریں گے اسی لئے عوامی احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے سیاسی قائدین پر بھی دباؤ ڈالا جائے۔اس پروگرام میں روہت ویمولہ کی ماںرادھیکا ویمولہ‘ اسماء راشد کے علاوہ مسٹر پی شنکر اور دیگر موجود تھے۔ پروگرام کے بعد مسٹر یوگیندر یادو نے شرکاء کے سوالوں کے جواب دیئے۔