ہندوستان کو70برسوں میں پہلی مرتبہ تاریخ بنانے کا موقع

   

سڈنی ۔ 2جنوری (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستانی ٹیم جب جمعرات کو آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹسٹ کے لئے سڈنی کرکٹ گراونڈ پر قدم رکھے گی تو وہ میچ جیت کر 70 برسوں بعد تاریخ رقم کرنے کی کوشش کرے گی۔30 سالہ ویراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم کی پوری کوشش نئے سال2019 کی شروعات تاریخ رقم کرنے پرہوگی۔ ہندوستان نے48 ۔1947 میں پہلی مرتبہ آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا اور پانچ ٹسٹ میچوں کی سیریز 0-4 سے گنوا دی تھی۔ ہندوستان نے اب تک آسٹریلیا کی سر زمین پر 11 سیریز کھیلی ہیں لیکن وہ ایک مرتبہ بھی آسٹریلیا میں سیریز نہیں جیت سکی ہے ۔ ان11 ٹسٹ سیریز میں ہندوستان نے تین سیریز ڈرا کھیلی ہیں۔ اگرچہ ہندوستانی ٹیم چار ٹسٹ میچوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری کے ساتھ مضبوط موقف میں ہے لیکن بارڈر۔گواسکر ٹرافی اپنے نام کرنے کے لئے اسے سڈنی ٹسٹ ہر حال میں جیتنا ہوگا جہاں اسے اب تک خاص کامیابی نہیں ملی ہے ۔ اس گراؤنڈ پر کل11 میچوں میں سے ہندوستان نے صرف ایک مرتبہ سال 1978 میں ٹسٹ جیتا تھا۔دنیا کی نمبر ایک ٹسٹ ٹیم نہ صرف آسٹریلیا میں پہلی بار ٹسٹ سیریز جیت کر تاریخ رقم کرے گی بلکہ غیر ملکی دوروں میں اب تک کی سب سے بہترین ٹیم کے طور پر اپنی شناخت حاصل کرلے گی۔ہندوستانی ٹیم غیرملکی دوروں میں کمزورثابت ہونے پرکافی تنقید کا سامنا کررہی ہے ۔ سال 2018 میں ہندوستان نے بیرون ملک ایک بھی ٹسٹ سیریز نہیں جیتی تھی

اور جنوبی افریقہ اور انگلینڈ میں اس کا بیٹنگ شعبہ بھی ناکام رہا تھا اور یہی مسئلہ اس موجودہ سیریز میں بھی ہے ۔ ہندوستان کو ٹسٹ میچوں میں اپنی اوپننگ جوڑی سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد تیسرے ٹسٹ میں اس نے مرلی وجے اور لوکیش راہول کی جوڑی کو باہر بٹھا دیا۔ اس میچ میں مینک اگروال اور ہنما وہاری کی بالکل نئی جوڑی کو اتارا گیا جن کی کارکردگی تسلی بخش رہی۔ میلبورن میں مڈل آرڈر سے اوپننگ میں لائے گئے ہنوما نے 8 اور13 رن بنائے جبکہ مینک نے ڈیبو ٹسٹ میں ہی نصف سنچری بنا کر متاثر کیا اور76 اور42 رنز کی شاندار اننگز کھیلی ۔ہندوستان کی137 رنز کی جیت میں مینک کا کافی تعاون رہا لیکن ہنوما کو بیٹنگ میں اور اصلاح کرناہوگا۔ مڈل آرڈر میں وہیں ونڈے کے ماہر روہت شرما کے باہر ہونے سے ٹیم کو کچھ نقصان ہوا ہے جو اپنی بیٹی کی پیدائش کی وجہ سے ممبئی چلے گئے ہیں۔ روہت کی غیر موجودگی میں راہول کو ٹیم میں واپس بلایا گیا ہے جو مڈل آرڈر میں ان کی جگہ لیں گے ۔ حالانکہ موجودہ سیریز میں اب تک انہوں نے مسلسل مایوس کیا ہے اور پہلے دو میچوں میں 2، 44، 2، 0 رنز بنائے۔ امید ہے کہ ایک میچ سے باہر ہونے کے بعد راہول ٹیم میں اپنی جگہ واپس حاصل کرنے کے لئے پورا زور لگائیں گے ۔بیٹنگ کی ذمہ داری کپتان کوہلی پر مسلسل رہتی ہے اور موجودہ سیریز میں بھی ان پر سب کی نظریں ہوں گی ۔ میلبورن میں 82 رن کی نصف سنچری اننگز کے بعد سڈنی میں بھی ان سے اسی کارکردگی کی توقع رہے گی۔ اگر ٹیم سڈنی میں جیت حاصل کرتی ہے تو کوہلی غیر ملکی سر زمین پر ہندوستان کی جانب سے کامیاب کپتان بھی بن جائیں گے ۔ فی الحال وہ سورو گنگولی کے24 ٹسٹ میچوں میں11 جیت کے برابر ہیں۔چتیشور پجارا اور اجنکیا رہا دومضبوط جوڑی ہیں۔ پجارا نے میلبورن میں 106 رن بنائے تھے جبکہ رہانے بھی مڈل آرڈر کے بہترین بلے باز ہیں۔دوسری جانب آسٹریلیا پر سیریز بچانے کا دباؤ رہے گا۔