دبئی : چمپئنزٹرافی2025 کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے۔ اس میں باقی ٹیموںکو اپنے میچ کھیلنے کے لیے لاہور، کراچی، راولپنڈی اور دبئی کے درمیان سفرکرنا پڑرہا ہے ۔ ٹیم انڈیا اپنے تمام میچ ایک مقام پرکھیل رہی ہے اور وہ دبئی کا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ہے ۔ اب اس فائدہ پرعالمی کرکٹ میں بحث شروع ہوگئی ہے ۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنزکے بیان کے بعد یہ بحث مزید گرم ہوگئی ہے۔ آسٹریلیائی کپتان کمنز زخمی ہونے کی وجہ سے رواں چمپئنز ٹرافی میں نہیں کھیل رہے ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنی ٹیم کیلئے پریشان ہیں جس کا اس ٹورنمنٹ میں ٹیم انڈیاکو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پیٹ کمنز نے کہا ہے کہ چمپئنز ٹرافی کے دوران اپنے تمام میچ ایک ہی گراؤنڈ پر کھیلنا ٹیم انڈیا کے لیے بڑا فائدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم پہلے ہی بہت مضبوط ہے۔ اس کے علاوہ انہیں اسی گراؤنڈ پرکھیلنے کا فائدہ بھی مل رہا ہے۔ ٹیم انڈیا اپنے گروپ مرحلے میں پہلے دو میچ جیت کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے دبئی میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے خلاف میچ کھیلے اور دونوں میں 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ اب اسے اپنا تیسرا میچ2 مارچ کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلنا ہے اور وہ بھی دبئی میں ہی ہوگا۔ انگلینڈ کے دو سابق کپتانوں مائیک آتھرٹن اور ناصر حسین نے کہا کہ ٹیم انڈیا کو ایک ہی گراؤنڈ پر میچ کھیلنے کا واحد فائدہ نہیں مل رہا ہے کہ انہیں سفرکرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ درحقیقت اسے ٹیم سلیکشن میں بھی پورا فائدہ مل رہا ہے۔ یہ ایک بڑی وجہ ہے کہ وہ ٹورنمنٹ کی بہترین ٹیم لگ رہے ہیں۔ چمپئنز ٹرافی2025 میں ٹیم انڈیا پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ واحد ٹیم ہے جو بخوبی جانتی ہے کہ اس کے سیمی فائنل اور فائنل میچ کہاں ہوں گے۔ جبکہ دوسری ٹیموں کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔یادرہے ہندوستانی ٹیم نیرواں ٹورنمنٹ کیلئے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کے اپنے موقف پر اٹل رہنے کے بعد انتظامیہ نے ہندوستان کے مقابلوں کی میزبانی امارات کی دی ہے ۔ہندوستانی ٹیم اپنے تمام مقابلے امارات میں ہی کھیلے گی جیسا کہ سیمی فائنل کا بھی اعلان ہوچکا ہے اور عین ممکن ہے کہ فائنل میں ہندوستان کی رسائی کے بعد فائنل بھی یہیں ہوگا۔