پانچویں اور آخری سنسنی خیز میاچ میں 7رنز سے کامیابی۔ بمرامیان آف دی میاچ ‘کے ایل راہل کو میاچ آف دی سیریز کا اعزاز
ماؤنٹ موگان۔ 2 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کو پانچویں اور آخری T20میں 7رنز سے شکست دے کر پانچ میاچوں کی سیریز 5-0سے جیت لی اور اس طرح مہمان ٹیم کو کلین سوئپ کردیا ۔نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 164رنوں کی ضرورت تھی لیکن اس نے مقررہ 20اوور میں 9وکٹوں پر صرف156رنز ہی بنائے۔ایک مرحلہ میں اس کی جیت کے امکانات نظر آرہے تھے لیکن ٹیم انڈیا کے بولرس نے نپی تلی بولنگ کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو شکست سے دوچار کردیا ۔ قبل ازیں ہندوستانی سلامی بلے باز روہت شرما کے (60) رنز ریٹائر ڈکی نصف سنچری کی بدولت ہندوستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچویں ٹی -20 میچ میں 20 اوور میں 3 وکٹ پر 163 رنز بنا ئے۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ہندوستان نے کپتان روہت کے 41 گیندوں میں تین چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے 60 رن (ریٹائر) اور لوکیش راہل کے 33 گیندوں میں چار چوکوں اور دو چھکوں کے سہارے 45 رن کی مدد سے 20 اوور میں تین وکٹ پر 163 رن بنا ئے۔ روہت اگرچہ 60 رن کے اسکور میں ریٹائر ہرٹ ہو گئے اور دوبارہ بلے بازی کرنے نہیں اتر سکے۔ہندوستانی سلامی جوڑی اگرچہ اس مقابلے میں کچھ حیرت انگیز نہیں دکھا سکی اور سنجو سیمسن محض 2رن کے اسکور پر اسکاٹیوگیلجن کی گیند پر مچل سینٹنر کو کیچ تھما بیٹھے۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد روہت اور راہل نے ہندوستانی اننگز کو سنبھالا اور دونوں کے درمیان دوسرے وکٹ کے لئے 88 رنوں کی بڑی شراکت ہوئی۔روہت نے اس دوران اپنے ٹی -20 کیریئر کی 21 ویں نصف سنچری لگائی. روہت نے اپنی اننگز میں 31 رن بنانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی کیریئر میں 14000 رن پورے کئے۔ روہت ایسا کرنے والے دنیا کے 43 ویں اور ہندوستان کے آٹھویں بلے باز بن گئے ہیں۔ ہندوستانی اننگز میں روہت اور راہل کے علاوہ شوم دوبے نے پانچ رن بنائے جبکہ شریش ایئر نے 31 گیندوں میں ایک چوکے اور دو چھکوں کے سہارے ناٹ آؤٹ 33 اور منیش پانڈے نے محض چار گیندوں میں ایک چوکا اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 11 رنوں کا اہم تعاون دیا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے یوگیلجن نے چار اوور میں 25 رن دے کر 2 وکٹ اور بینٹ نے چار اوور میں 21 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔ ہندوستان کی جانب سے ویراٹ کوہلی کی جگہ روہت اس مقابلے میں کپتانی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں کین ولیمسن کی جگہ ٹم ساؤتھی کو کپتانی دی گئی ۔ہندستانی ٹیم پہلے ہی سیریز میں 4-0 کی برتری حاصل کرچکی تھی اور اس کے حوصلے کافی بلند تھے۔ آخری مقابلے کو جیت کر کلین سویپ کرنے پر اس کی نظریں ٹکی تھیں اور اس کو عملی جامہ بھی پہنایاگیا ۔ نیوزی لینڈ جس نے 3 یا اس سے زائد مقابلوں کی باہمی سیریز میں کبھی بھی تمام مقابلے نہیں گنوائے ہیں۔ 2005ء کے بعد سے نیوزی لینڈ کو صرف ایک مرتبہ فروری 2008ء میں انگلینڈ کے خلاف گھریلو سیریز میں ٹوئنٹی 20 کی سیریز 2-0 سے گنوانی پڑی۔ ان ریکارڈس کی بدولت ہندوستان کو ایک نئی تاریخ رقم کرنے کا موقع مل گیا۔ اس شاندار کامیابی کے باوجود ہندوستان کو آئی سی سی کی درجہ بندی میں کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہوگا اور وہ پانچویں مقام پر ہی فائز رہے گی۔ آئی سی سی کی ٹی 20 درجہ بندی میں پاکستان پہلے مقام پر فائز ہے جس کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی آفریقہ دیگر تین مقامات پر موجود ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کیلئے رواں برس آسٹریلیا میں منعقد شدنی ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے یہ سیریز کافی اہمیت کی حامل تھی ۔ٹیم انڈیا نے اپنی توقعات کو پورا کرتے ہوئے سیریز میں شاندار مظاہرہ کیا ۔جسپریت بمرا کو میان آف دی میاچ اور کے ایل راہل کو میان آف دی سیریز کا اعزاز دیا گیا ۔