جکارتہ، 30مئی (یو این آئی) ترنمول کانگریس کے رہنما ابھیشیک بنرجی جو انڈونیشیا کے دورے پر آئے ہوئے ہندوستان کے کل جماعتی پارلیمانی وفد کا حصہ ہیں، نے انڈونیشیا کے لوگوں سے ہر قسم کی دہشت گردی کا سامنا کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ یہ خطرہ کسی خاص خطے تک محدود نہیں ہے بلکہ عالمی سطح پر پھیل چکا ہے ۔ بنرجی نے کہا کہ وفد دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پیغام دینے اور پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے کردار کے بارے میں عالمی رہنماؤں کو آگاہ کرنے کیلئے یہاں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے ہولناک حملے میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ پاکستان دہشت گردوں کی پرورش، تربیت اور پناہ دیتا رہا ہے ۔ دہشت گردی عالمی خطرہ بن چکی ہے ۔ مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل کرنا بالکل ناقابل قبول ہے ۔ بنرجی نے دہشت گردی کے کیمپوں کے خلاف آپریشن سندھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہم پر 22 اپریل کو حملہ ہوا تھا۔ ہم نے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پاکستان کا 14 دن تک صبر سے انتظار کیا۔ جب وہ ناکام ہوئے تو ہندوستان نے صرف دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے درست، غیر جارحانہ فضائی حملے کیے ، کسی شہری کی جان کو نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اجمل قصاب، جسے 26/11 کے ممبئی حملوں کے دوران ہندوستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا، اس نے پاکستان میں “تربیت یافتہ” اور “پروان چڑھنے ” کا اعتراف کیا تھا۔ لیکن اس بار ہندوستان نے کامیابی سے اس جگہ کو بے اثر کر دیا جہاں ایسے دہشت گردوں کو تربیت دی جا رہی تھی۔ ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہم نے جاپان، جنوبی کوریا اور سنگاپور کا دورہ کیا اور مختلف اہم شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کی اور سب نے یہ خیال ظاہر کیا کہ ہم سب کو مل کر دہشت گردی سے لڑنا چاہئے کیونکہ یہ صرف ہندوستان کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک عالمی ضرورت بن چکا ہے ۔
بنرجی نے کہا کہ بیرونی طاقتوں کی طرف سے ہمیں تقسیم کرنے کی کوششوں کے باوجود، ہمارا ملک متحد ہے اور بہت طویل عرصے میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہمارے ملک نے دہشت گردی سے متحد ہو کر لڑنے کا پیغام پھیلانے کیلئے دنیا کے مختلف حصوں میں کئی وفود بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا موقف واضح ہے اور ہندوستانی بیرونی طاقتوں کی طرف سے ملک میں تقسیم پیدا کرنے کی کوششوں کے باوجود متحد ہیں۔ بنرجی نے دہرایا، “میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کل 42 ارکان کے ساتھ ہندوستان کی دوسری سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہم اپنے نقطہ نظر میں بالکل واضح ہیں۔ اگرچہ حکمران حکومت سے ہمارے اختلافات ہوسکتے ہیں، جب قومی مفادات اور قوم کی خودمختاری کے تحفظ کی بات آتی ہے ، ہم ہمیشہ ملک کے بہترین مفاد میں کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مہاتما گاندھی، گوتم بدھ، رابندر ناتھ ٹیگور اور نیتا جی سبھاش چندر بوس کی سرزمین ہے اور یہ ایک امن پسند قوم ہے ۔ ہم جنگ یا تشدد کے بارے میں بات کرنے میں ہمیشہ آخری ہیں، انہوں نے انڈونیشی رہنماؤں اور ہندوستانی تارکین وطن سے بات کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ انڈونیشیا ماضی میں بھی دہشت گردی کا شکار رہا ہے ۔