کوروناویکسین کی تیاری ہندوستانی سائنسدانوں کی کڑی محنت کا نتیجہ۔ ممبئی میں منعقدہ اجلاس سے مختارعباس نقوی کا خطاب
ممبئی : مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں تیار شدہ کورونا ویکسین پر جو سیاسی عناصر شکوک و شبہات کا اظہار کررہے ہیں وہ خود بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ یاد رہیکہ مسٹر نقوی کا ریمارک ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کچھ کانگریسی قائدین نے بھارت بائیو ٹیکس کی تیار کردہ کورونا ویکسین کے محدود استعمال کی منظوری پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ جنوبی ممبئی میں واقع حج ہاؤس میں حج کمیٹی آف انڈیا اور حج گروپ منتظمین کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کے بعد انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبل ازیں یہی ناکام اور بوکھلاہٹ کا شکار سیاسی عناصر نے کورونا پھیلنے کے بعد راحت کاری اقدامات کو لیکر نریندر مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا تھا۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ وبا کے دوران ہر ضرورتمند کی ہر ممکنہ امداد کی گئی ہے اور مودی حکومت نے مؤثرانداز میں اپنے فرائض ادا کئے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں کورونا سے جنگ کا بیڑہ اٹھایا گیا تھا۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے بحران کو بھی ایک موقع میں تبدیل کردیا تاکہ ہندوستان آتم نربھر ہوسکے۔ مودی حکومت نے زائد از 80 کروڑ عوام کو مفت راشن تقسیم کیا جبکہ 8 کروڑ سے زائد خاندانوں کو گیس سلنڈرس مفت تقسیم کئے گئے۔ یہی نہیں بلکہ 20 کروڑ خواتین کے بینک اکاؤنٹ میں فی کس 1500 روپئے جمع کروائے گئے اور سب سے بڑی بات یہ ہیکہ پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت 10 کروڑ کسانوں کو 19000 کروڑ روپئے دیئے گئے۔ مسٹر نقوی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آتم نربھر بھارت پیاکیج کے تحت مختلف سیکٹرس میں 20 لاکھ کروڑ روپئے دیئے گئے جن میں زرعی سیکٹر کیلئے ایک لاکھ کروڑ روپئے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرامک اسپیشل ٹرینوں کے ذریعہ زائد از 60 لاکھ مائیگرنٹ ورکرس اپنے اپنے گھروں کو پہنچے۔ یہی نہیں بلکہ مائیگرنٹ ورکرس کی راحت کاری کیلئے اسٹیٹ ڈیساسٹر ریلیف فنڈ کے تحت ریاستوں کو 17000 کروڑ روپئے دیئے گئے تاکہ لیبرس کو مالی مدد فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کی تیاری ہندوستان کے سائنسدانوں کی کڑی محنت کا نتیجہ ہے اور یہ بات ہر ہندوستانی کیلئے باعث فخر ہیکہ جن دو ویکسینوں کو ہنگامی حالات میں استعمال کیلئے منظوری دی گئی ہے وہ ہندوستان میں تیار کی گئی ہیں۔