ہوسٹن میں مودی کے خلاف احتجاج، ہم ہندوازم کے خلاف نہیں بلکہ ہندتوا کے خلاف ہیں: ششی تھروور نے انڈین میڈیا کو لیا اڑے ہاتھ

,

   

ہندوستان کے وزیراعظم مودی امریکی دورے پر ہیں، اور انڈین میڈیا انکے پورے سفر کو اور ہونے والے پروگرامات کو لائیو ٹیلی کاسٹ کر رہا ہے مگر ہوسٹن کے روڈوں پر ہندوستانیوں کے احتجاجی مظاہرے کو نہیں دکھایا جا رہا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ وہاں رہنے والے ہندوستانی شہری احتجاج کےلیے روڈوں پر اتر ائے تھے، اور ہاتھ میں تختیاں تھامے تھے اس میں لکھا تھا کہ ہم ہندو ازم کے خلاف نہیں بلکہ ہندتوا کے خلاف ہیں۔

واضح رہے کہ انکا احتجاج ماب لنچنگ کے خلاف تھا، انکا احتجاج کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف تھا۔

ششی تھروور نے ٹویٹ کرکے انڈین میڈیا کو اڑے ہاتھ لیا ہے، اور مزید کہا ہے کہ ایسے ہندووں پر ہم فخر کرتے ہیں جو غلط چیزوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ جو ہجومی تشدد اور ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ وزیراعظم مودی نے وہاں پر پچاس ہزار لوگوں سے ہندوستان کی مختلف زبانوں میں یہی کہا تھا کہ “بھارت میں سب اچھا ہے” مگر کاش وہ یہ جملہ کہنے سے پہلے ذرا کشمیریوں پر خود کے کئے ظلم پر نظر ڈالتے، کاش وہ ان نوجوانوں پر نظر ڈالتے جو اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، ان لوگوں پر نظر ڈالتے ہجومی تشدد کی وجہ سے جنہوں نے اپنے چاہنے والوں اور رشتہ داروں کو کھویا ہے، کاش خود کے دور اقتدار میں ہوئی معاشی بدحالی، بدعنوانی اور بے ایمانی پر نظر ڈالتے ۔ تو پھر کہتے کہ بھارت میں سب اچھا تو شاید انکو یہ جملہ کہنے میں بھی شرم محسوس ہوتی۔