صنعا ۔ جنگ زدہ ملک یمن کے صوبے مآرب میں جنگ تیز ہوگئی ہے، اور صدر منصور ہادی کی فوج اور حوثی باغیوں کی درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 53افراد مارے گئے ہیں۔ مآرب فریقین کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جنگ میں فوج کو حوثی جنگجوؤں کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ حوثی ملیشیا کو ایران کی حمایت حاصل ہے، جب کہمنصور ہادی حکومت کی حمایت سعودی عرب کی زیرقیادت عسکری اتحاد کر رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق یمن کی جنگی صورت حال ایران اور سعودی عرب کے درمیان پراکسی وار کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ مآرب دارالحکومت صنعا سے مغرب کی سمت 120 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ یہ علاقہ تیل کے ذخائر کی وجہ سے بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ حوثی ملیشیا اس علاقے پر مکمل قبضے کی کوشش میں ہے اور تازہ جنگ میں اس نے پیش قدمی کرتے ہوئے کچھ جنوب مغربی علاقے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ اس قبضے کی تصدیق ہادی حکومت کی حامی فوج کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ اس تصدیق میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ فی الوقت مآرب کے شہر پر حوثی ملیشیا کی چڑھائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ مآرب میں جاری جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 53 بتائی گئی ہے۔ ان ہلاکتوں کے حوالے سے ہادی حکومت کی فوج کا بیان سامنے آیا ہے۔ اس بیان کے مطابق 24 گھنٹوں سے زائد عرصے میں اس کے 22 فوجی مارے گئے ہیں اور حوثی ملیشیا کے31 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ حوثی ملیشیا نے اپنی ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اس جنگ میں فریقین کے کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، تاہم دونوں اطراف نے اس مناسبت سے کوئی بیان نہیں دیا۔ رواں برس مارچ میں ہونے والی جھڑپوں میں 90انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔