یو این او : موسمی تغیر اور کورونا صورتِ حال پر عالمی قائدین کو تشویش

,

   

نیوریاک۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں چہارشنبہ کے روز عالمی رہنماؤں کی تقریروں کا اہم موضوع آب و ہوا کی تبدیلی اور کرونا وائرس کے خطرے کا مقابلہ تھا۔ افریقی جزیرے مڈغاسکر کے صدر اینڈری راجویلینا نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کوویڈ 19 کی وبا کے خلاف لڑ رہی ہے، آب و ہوا کا بحران بھی پوری طاقت سے حملہ آور ہو گیا ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی کے نتیجے میں کئی برسوں سے جاری خشک سالی نے مڈغاسکر کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا ہے۔ اس سال، ٹڈی دل اور لشکری سونڈھی نے فصلوں کا صفایا کر دیا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوب میں ایک لاکھ سے زائد افراد غذائی قلت کی جانب بڑھے ہیں جب کہ ہزاروں کو پہلے ہی سے قحط جیسی صورت حال کا سامنا ہے۔ جنرل اسمبلی کے 76 ویں سیشن کے دوران مڈغاسکر کے صدر اینڈری نرینا راجویلینا نے 22 ستمبر 2021 کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کی کوششیں نہ کیں تو یہ بحران نہ صرف جاری رہے گا بلکہ بدتر ہوتا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مڈغاسکر ہر ریاست سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ آلودگی پر کنٹرول کے لیے مساوی طور پر کام کرے۔ تقریباً چھ ہفتوں کے بعد دنیا بھر کے ممالک آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق 2015 کے پیرس معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ملاقات کریں گے۔ اب تک کے تمام اشاریے اس جانب نشاندہی کرتے ہیں کہ کرہ ارض کے درجہ حرارت کو صنعتی دور سے قبل کے درجہ حرارت سے ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ رکھنے کی جانب زیادہ کوششیں نہیں کی گئیں۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اس ہفتے اپنی مصروفیات کا زیادہ تر وقت گلوبل وارمنگ پر کنٹرول سے متعلق اہداف تک پہنچنے کی کوششوں پر مرکوز رکھا۔ جانسن نے پیر کو اپنی ایک ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ امیر ممالک نے ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے جس کے نتیجے میں آلودگی پیدا ہوئی ہے، اور اب یہ ان کا فرض ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو اپنی معیشت کو ماحول دوست اور پائیدار طریقہ سے آگے بڑھانے میں مدد دیں۔