یو این میں فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق عالمی کانفرنس

   

نیویارک، 29 جولائی (یو این آئی) اقوام متحدہ سکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے اسرائیل فلسطین تنازع کے قابل عمل دو ریاستی حل اور فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے ۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل سے متعلق 3 روزہ کانفرنس شروع ہوگئی جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب کر رہے ہیں۔ یو این جنرل اسمبلی نے گزشتہ سال فیصلہ کیا تھا کہ ایسی کانفرنس 2025 میں ہونی چاہیے تاہم جون میں ہونے والی کانفرنس ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد ملتوی کی گئی تھی۔ کانفرنس سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افتتاحی خطاب میں اسرائیل فلسطین تنازع کے قابل عمل دو ریاستی حل پر زور دیا۔ یو این سکریٹری جنرل نے کہا کہ غزہ کی تباہی ناقابل برداشت ہے اور غزہ کے خاتمے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ غزہ کا مسئلہ دنیاکی آنکھوں کے سامنے آگیا ہے ۔ کانفرنس کو بروقت اقدام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ایک فیصلہ موڑ کے طور پر کام کر سکتا ہے اور یہ قبضے کے خاتمے کی طرف ناقابل واپسی پیش رفت کو متحرک کر سکتا ہے ۔

فلسطین کے دو ریاستی حل کا کوئی متبادل نہیں:فرانس
نیویارک، 29 جولائی (یو این آئی) فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کاکوئی متبادل نہیں۔انہوں نے یہ بات نیویارک میں اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس کے آغاز میں کہی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ صرف ایک سیاسی، دو ریاستی حل ہی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کی جائز خواہشات کا جواب دینے میں مدد کرے گا، اس کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔اسرائیل نے بار بار اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دو ریاستی حل کی طرف کوئی عمل نہیں ہوگا کیونکہ وہ غزہ پر اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے ۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرلے گا، یہ فیصلہ مشرقِ وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے کیا ہے۔ میکرون نے کہا کہ فلسطینی ریاست قبول کرنے کا وہ باقاعدہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں کریں گے ۔