لکھنؤ۔ 5 فروری (سیاست ڈاٹ کام)اترپردیش اسمبلی میں بجٹ سیشن کے پہلے دن منگل کو دونوں ایوانوں کی مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن نے جم کر ہنگامہ کیا۔ مشترکہ اجلاس میں گورنر کے خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن کے اراکین نے سرکارمخالف نعرے بازی کی اور گورنر کی طرف کاغذکے گولے پھینکے ۔ریاستی گونر نے مشترکہ اجلاس میں منگل کو 11:00 بنے جیسے ہی اپناخطاب شروع کیا سماج وادی پارٹی(ایس پی) بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اورکارنگریس کے اراکین اسمبلی اپنی اپنی جگہوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ اپوزیشن کے اراکین اپنے ہاتھوں میں بینر اور پوسٹر لئے ہوئے تھے جس پر کسانوں اور عوام الناس کے مسائل پر نعرے آویزاں تھے ۔گورنر کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے اراکین اسمبلی نے ‘‘ بی جے پی عوام سے ڈرتی ہے ، سی بی آئی ای ڈی کو آگے کرتی ہے ’’ کسان مخالف یہ سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی’’ جیسے حکومت مخالف نعرے لگائے ۔ اس سے قبل اپوزیشن اراکین کی ناراضگی کا سبب اسمبلی کے دورازوں کا نہ کھلنا تھا آج سیشن شروع ہونے سے صرف 15 منٹ پہلے پونے گیارہ بجے ایوان کے دروازے کھولے گئے ۔
اسے لیکر ایس پی کا اراکین نے اسمبلی کے باہر ہی دھرنادیا۔اپوزیشن کے ہنگامے کے باوجود گورنر رام نائک نے اپنی تقریر مکمل کی۔ ایک گھنٹے سے زیادہ لمبی تقریر کے دوران ایس پی کے اراکین نے مسٹر نائک کی جانب کاغذ کے گولے پھینکے ۔ جسے گورنر تک نہ پہنچنے دینے کے لئے سیکورٹی گارڈوں کو سخت مشقت کرنی پڑی۔گورنر کے خطاب کے دوران ہی میز پر چڑھ کر حکومت مخالف نعرے بازی کرر ہے ایس پی رکن اسمبلی سبھاش پاسی نیچے گر گئے جس سے وہ زخمی ہوگئے ۔ انہیں اٹھا کر فورا باہر لایا گیا۔ گورنر کے خطاب کے دوران ایک دلچسپ منظر بھی دیکھنے کو ملا جب اسمبلی اسپیکر ہردے نارائن دکشت نے ہنگامہ کے درمیان گورنر کے مکمل خطاب پر ان کا شکریہ ادا کرنے کی کوشش کی۔اسمبلی سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن کے شور شراب کی مذمت کی۔ یوگی نے کہا کہ گورنر ریاست کا نمائندہ اور آئینی سربراہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے ایس پی اراکین کے رویہ کو غنڈوں کے مشابہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی کے اراکین اپنے طور طریقے میں تبدیلی نہیں لا سکتے ۔