یو پی میں اکھلیش نے قبرستان، یوگی نے شمشان بنوائے

,

   

Ferty9 Clinic

ہم اسکول تعمیرکروائیں گے ،کجریوال کا وعدے ، انتخابی مہم کا آغاز

لکھنو: چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے اتوار کے روز لکھنؤ میں منعقدہ جلسہ عام سے یوپی اسمبلی انتخابات کے لئے عام آدمی پارٹی کی مہم کا آغاز کردیا۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال نے اپنے خطاب میں بی جے پی پر زبردست تنقید کی اور متعدد اعلانات کئے۔ اپنے خطاب کے دوران کجریوال نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے بڑے لیڈر نے یوپی میں آ کر کہا تھا کہ اگر قبرستان بنایا جاتا ہے تو شمشان گھاٹ بھی بننا چاہئے۔ پرانی حکومت نے صرف قبرستان بنوائے اور یوگی حکومت نے صرف شمشان گھاٹ بنوائے، ہمیں موقع دیجئے ہم آپ کے بچوں کے لئے اسکول اور سب کے لئے ہاسپٹلس تعمیر کروائیں گے۔ لکھنؤ میں سمرتی اْپون میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کجریوال نے یوگی آدتیہ ناتھ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت نے گزشتہ 5 برسوں میں صرف شمشان بنوائے ہی نہیں بلکہ انہوں نے بڑی تعداد میں لوگوں کو وہاں پہنچانے کا بھی کام کیا۔ جس طرح کورونا کے دور میں پوری دنیا میں یوپی کے کورونا انتظامات کی تھو تھو ہوئی اس پر پردہ ڈالنے کے لئے یوگی حکومت کو امریکہ کی بڑی میگزین میں 10۔10 صفحات پر مشتمل اشتہار دینے پڑے۔ ان اشتہارات پر ریاستی حکومت نے کروڑو روپے خرچ کر ڈالے۔اپنے خطاب کے دوران کجریوال نے مزید کہا کہ تعلیم کے حوالہ سے ہم بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے خواب کو 70 سال کے بعد بھی پورا نہیں کر پائے، لیکن خواہ میری پوری زندگی ہی کیوں نہ گزر جائے میں یہ کام کر کے رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے لوگوں کو جان بوجھ کر ان پڑھ رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے دہلی کے اسکوں کو بہتر بنا دیا ہے تو کیا ہم یہی کام یوپی میں کیوں نہیں کر سکتے؟سماجوادی پارٹی کے 300 یونٹ بجلی مفت کے اعلان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل کچھ جماعتیں بھی فری بجلی فراہم کرنے کا اعلان کر رہی ہیں لیکن اس کا فارمولہ صرف اور صرف کجریوال کے پاس ہے۔ خیال رہے کہ اکھلیش یادو نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 300 یونٹ تک بجلی مفت دیں گے، نیز کسانوں کو بھی سینچائی کیلئے بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔

کورونا کی موجودہ لہر کااثر معمولی ، تشویش کی کوئی بات نہیں: کجریوال

میڈیا سے عوام میں خوف و ہراس نہ پھیلانے اور عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل

نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی کے لوگوں سے کووڈ کے بڑھتے ہوئے کیسوں پر خوف زدہ نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی اس لہر کا اثر بہت ہلکا ہے ، پھر بھی حکومت پوری طرح سے تیارہے ۔اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں مسٹر کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں کورونا بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ کورونا معاملے ہر روز بڑھ رہے ہیں لیکن فی الحال گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے ۔ سب کو ذمہ داری سے کام لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 29 دسمبر کو 923 جبکہ 30 دسمبر کو 1313 معاملے رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد وبا نے اچانک چھلانگ لگا دی۔ اسی طرح 31 دسمبرکو 1796 اور یکم جنوری کو 2796 کیسز رپورٹ ہوئے ۔ ایک دن میں ایک ہزار معاملے بڑھ گئے ۔ آج آنے والی رپورٹ میں 3100 کے قریب معاملے آنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ 29 دسمبر کو داخل ہونے والے مریضوں کے مقابلے میں یکم جنوری کو اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد میں قدرے کمی آئی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ کورونا سے بیمار ہو رہے ہیں ان میں سے تقریباً کسی کو بھی اسپتال جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ سبھی معاملوں میں ہلکا بخار اور کھانسی ہے ۔ دہلی میں کورونا کے بالکل ہلکے کیسز یا غیر علامتی ہیں۔ 29 دسمبر کو پوری دہلی میں دو ہزار فعال معاملے تھے ۔ اس وقت 262 بستر مریضوں سے بھرے ہوئے تھے اور یکم جنوری کو 6360 معاملے تھے جو کہ تین گنا بڑھ گئے تھے اور ہسپتال کے 247 بستر بھرے ہوئے تھے ۔ آج کی تاریخ میں اسپتال میں آکسیجن کے 82 بستر کورونا کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں اور کئی دنوں سے اسی کے ارد گرد چل رہے ہیں۔ اس طرح کوئی بھی مریض ہسپتال نہیں آ رہا جسے آکسیجن کی ضرورت ہو۔ دہلی حکومت 37 ہزار کورونا آکسیجن بیڈز تیار کر رہی ہے تاکہ اگر ضرورت پڑی تو ہمارے پاس 37 ہزار بیڈ تیارر ہیں اور اس وقت صرف 82 بیڈ ہی بھرے ہوئے ہیں، جب کہ دہلی میں 6 ہزار سے زیادہ کورونا مریض ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپریل کے مہینے میں جب کورونا کی لہر آئی تھی۔ جب آکسیجن کی کمی تھی اور بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوگئے تھے ۔ اس وقت کا ڈیٹا نکال کر دیکھ رہا تھا کہ آج کے مقابلے میں اس وقت کیا ہواتھا۔ ابھی تک دہلی میں فعال معاملے تقریباً 6300 ہیں، جب کہ 27 مارچ 2021 کو دہلی میں فعال معاملے 6600 تھے ۔ اس وقت اور آج کے فعال معاملے تقریباً برابر تھے ۔ جب اپریل کے مہینے میں دوسری لہر آئی تو دہلی 1150 آکسیجن بستروں سے بھرا ہوا تھا، لیکن آج صرف 82 بستر ہی بھرے ہیں۔ اس وقت دہلی میں 145 وینٹی لیٹر استعمال ہو رہے تھے ، جب کہ آج صرف پانچ مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ اس وقت روزانہ اوسطاً 10 اموات ہو رہی تھیں، لیکن آج ایک ہی ہو رہی ہے اور کبھی بالکل نہیں ہو رہی ہے ۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ میں نے یہ سب باتیں آج اس لیے بتائی ہیں کہ گھبرانے اور پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہے ۔ میری میڈیا سے گزارش ہے کہ ہم خوف و ہراس نہ پھیلائیں اور لوگوں کو بالکل پریشان نہ کریں۔ ہمیں ذمہ دار بننا ہوگا، ماسک پہننا ہوگا، سماجی دوری اختیار کرنی ہوگی، صابن سے ہاتھ دھونے ہوں گے ۔