بیرونی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ، نائب صدر وینکیا نائیڈو کا ردعمل
نئی دہلی 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف یوروپی پارلیمنٹ میں پیش کردہ قراردادوں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اسپیکر لوک سبھا ایم برلا نے یوروپی یونین کے مقننہ ادارہ کے سربراہ کو آج اپنے ردعمل سے واقف کرایا کہ ایک مقننہ کا دیگر کے بارے میں فیصلہ صادر کرنا نامناسب ہے اور اِس رجحان کا مفادات حاصلہ کی جانب سے بیجا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ نئے قانون شہریت کے خلاف قراردادوں پر یوروپی پارلیمنٹ میں مباحث ہونے والے ہیں جس پر نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے بھی اپنا ردعمل ظاہر کیا اور ادعا کیاکہ ہندوستان کے داخلی اُمور میں بیرونی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں اور ملک اپنے مسائل سے اپنے بل بوتے پر نمٹنے کے قابل ہے۔ برسر اقتدار بی جے پی اور کانگریس نے بھی یوروپی پارلیمنٹ میں قراردادوں کا نوٹ لیا ہے۔ اول الذکر نے ای یو پارلیمنٹ کے ارکان کے مقصد پر سوال اُٹھایا اور آخرالذکر نے زعفرانی پارٹی پر شہریت کے مسئلہ کو بین الاقوامی رنگ دینے کا الزام عائد کیا۔ دریں اثناء سفارتی ذرائع نے کہاکہ فرانس جو یوروپی یونین کا بانی رکن ہے، وہ نئے قانون شہریت کو ہندوستان کا داخلی سیاسی معاملہ سمجھتا ہے۔ یہ تاثر 751 رکنی ای یو پارلیمنٹ میں تقریباً 600 قانون سازوں کی جانب سے سی اے اے کیخلاف پیش کردہ 6 قراردادوں کے پس منظر میں ہے۔ قراردادوں میں کہا گیا کہ نئے قانون کا نفاذ ہندوستان کے شہریت سسٹم میں خطرناک تبدیلی ہے۔ اسپیکر برلا نے صدر یوروپی پارلیمنٹ ڈیوڈ ساسولی کو اِن قراردادوں کے بارے میں مکتوب لکھا ہے۔