’’یوروپی یونین کی تحدیدات ، ترکی کیلئے کوئی مسئلہ نہیں‘‘

,

   

Ferty9 Clinic

٭ ترکی کو آج سے نہیںبلکہ 1963ء سے اس نوعیت کی تحدیدات کا سامنا
٭ آذربائیجان روانگی سے قبل اردغان کی میڈیا سے بات چیت ، جوبائیڈن ہمارے لئے اجنبی نہیں

انقرہ : ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ یوروپی یونین اگر یہ سمجھتی ہے کہ ترکی پر تحدیدات عائد کرکے وہ کامیاب ہوجائے گی تو یہ ان کی (یوروپی یونین) غلط فہمی ہے کیونکہ ترکی اس نوعیت کے اندیشوں سے ہمیشہ کھیلتا آیا ہے۔ یوروپی یونین کی تحدیدات سے ترکی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا یا یوں کہئے کہ ترکی کیلئے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔ انقرہ میں واقع ایسوبوغا ایرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوروپی یونین بھی وقتاً فوقتاً ترکی پر تحدیدات عائد کرتا رہا ہے۔ اردغان، آذربائیجان کے دارالحکومت باکو روانہ ہونے کیلئے ایرپورٹ پہنچے تھے تاکہ وہاں (باکو) فتح کے جشن میں حصہ لے سکیں۔ ترکی پر آج سے نہیں بلکہ 1963ء سے تحدیدات عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور ہم نے کبھی اُف تک نہیں کی۔ یوروپی یونین ہمارا دیانت دار شراکت دار نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ یوروپی یونین نے کبھی بھی وعدہ کی پاسداری نہیں کی جبکہ ہم اس کے وعدہ کی تکمیل کا برسوں سے انتظار کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ صدر اردغان کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یوروپی یونین کی جمعرات کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہونے والی ہے جس میں ترکی پر تحدیدات عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ فرانس اور یونان دو ایسے ممالک ہیں جو ترکی پر تحدیدات عائد کرنے کی پُرزور وکالت کررہے ہیں جس کی وجہ مشرقی بحیرہ روم اور ناگورنو کاراباخ بحران بتایا جارہا ہے۔ حالیہ امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک جوبائیڈن کے منتخب ہونے پر اردغان سے جب ترکی۔ امریکہ تعلقات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن ہمارے لئے اجنبی نہیں۔