یونانی اطباء کو احساس کمتری سے باہر آنے کا مشورہ

,

   

ریجمنٹل تھراپی کورس کی افتتاحی تقریب، جناب ظہیرالدین علی خان، کرشنیا و دیگر کا خطاب

حیدرآباد ۔ 10 مارچ (راست) عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں یونانی گریجویٹ کے پہلے ریمجمنٹل تھراپی کورس کے افتتاحی سیشن سے مخاطب کرتے ہوئے مسٹر کرشنیا ڈائرکٹر انٹرپرینیر شپ سیل عثمانیہ یونیورسٹی نے کہا کہ تعلیمی شعبہ کے مختلف کورسز کے طلبہ کیلئے اپنے متعلقہ کورس کی تکمیل کے بعد حصول ملازمت کے بجائے انٹر پرینیرشپ کیلئے یہ سیل قائم ہے جو حکومت تلنگانہ اور مرکزی حکومت کے مختلف اسکیمات کو روبہ عمل لانے کیلئے سرگرم رول ادا کرتا ہے۔ اب پہلی دفعہ ڈاکٹرس کیلئے رینجمنٹل تھراپی سرٹیفکیٹ کورس شروع کیا گیا ہے۔ اس میں نہ صرف تھیوری کلاس کیلئے ماہرین کے لکچر ہوں گے بلکہ پریکٹیکل ٹریننگ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے میکانیکل انجینئرنگ کالج کانفرنس ہال میں منعقدہ اس افتتاحی سیشن کا اہتمام یونیورسٹی کے انٹرپرینیر شپ ڈیولپمنٹ سیل کے اشتراک سے یونانی میڈیکل اسوسی ایشن نے کیا۔ انہوں نے کورس کے آغاز کیلئے یونانی میڈیکل اسوسی ایشن کے عہدیداران سے اظہارتشکر کیا۔ جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر سیاست مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے یونانی اطباء کو احساس کمتری سے باہر آنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہمدرد یونانی طب اور ادویہ میں عالمی سطح پر بڑی اہمیت کا درجہ رکھتا ہے۔ بانی ہمدرد جناب عبدالحمید نے تقسیم ہند کے بعد ہمدرد کو دہلی میں قائم کیا پھر ہمدرد یونیورسٹی قائم کی۔ آج ہمدرد کی صافی ہو روح افزاء کئی پروڈکٹس ہزاروں کروڑ کی تجارت کا ذریعہ ہے۔ وہ پروفیشنل انداز میں کام کا آغاز کئے اور اس کو ملک گیر سطح پر وسعت دی۔ اس طرح ہمالیہ پروڈکٹ بھی یونانی ادویہ کیلئے ایک قومی صنعت کا درجہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے خان اکیڈیمی کے سلمان خان کی مثال دی جو آن لائن کوچنگ کے ذریعہ 700 ملین ڈالر کی رقم ذریعہ ڈونیشن حاصل کی۔ آج ہم اپنی سوچ اور خیالات کو اونچا رکھیں اور عزم کے ساتھ بڑھیں تو ترقی اور کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔ یونانی طب و تعلیم جو ختم ہونے کے قریب تھی اس کو ازسرنو مستحکم کرتے ہوئے آج ملک کے دیگر شعبہ طب میں برابرکی طرح کھڑا کیا گیا۔ ایوش محکمہ میں ہندوستانی طریقہ طب میں یونانی بھی اہم ہے۔ یونانی کے طلبہ اپنے کیریئر کو شاندار بنانے کیلئے عصرحاضر کے تقاضوں کو پورا کریں۔ انہوں نے اس موقع پر حجامہ Cupping کے حوالہ سے بتایا کہ اس کے ذریعہ کئی بیماریوں میں شفاء ہے۔ حیدرآباد کا نظامیہ یونانی طبی کالج چارمینار کا شمار نہ صرف ہندوستان بلکہ براعظم ایشیاء کے عظیم یونانی کالجس میں ہوتا ہے اور اس کی مختلف مثالوں کے حوالہ سے بتایا کہ کئی مریض جو اپنے علاج و معالجہ کے مایوس ہوکر جب یہاں سے رجوع ہوتے ہیں تو انہیں شفا ملتی ہے۔ ایسی ہی ایک مثال ایک لڑکا اپنے والد کے فالج کے علاج کیلئے اس شفاخانہ سے رجوع ہوکر ایک مہینہ میں شفایاب ہوا۔ ڈاکٹر ابوالحسن اشرف ممبر سی سی آئی ایم نے اس موقع پر اپنی تقریر میں یونیورسٹی اور یونانی میڈیکل اسوسی ایشن کے عہدیداران کو مبارکباد پیش کی۔ اس قسم کے کورس کے آغاز سے یونانی طلباء میں ایک نیا انقلاب پیدا ہوگا۔ ڈاکٹر رفیع حیدر شکیب نے کورس کی اہمیت بتائی اور کہا کہ مسلسل کوششوں کے بعد یہ کورس شروع ہوا۔ اس کے سرٹیفکیٹ کو ٹیکنیکل انداز میں استعمال کرتے ہوئے ترقی کرسکتے ہیں۔ 12 ہفتوں کے اس کورس میں چار ہفتے پریکٹیکل اور 8 ہفتے تھیوری کلاس ہوگی۔ اس کے علاوہ اس سیشن میں مختلف ریاستوں کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائے گی۔ ڈاکٹر احسان فاروقی نے کلیدی لکچر دیا۔ اس تقریب کے ڈاکٹر مسعود وکیل قریشی اور ڈاکٹر ثمینہ نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر خواجہ، ڈاکٹر بدرالدین صدیقی، ڈاکٹر رحمن خان، ڈاکٹر وقار حیدر کے علاوہ دیگر اطباء، طلبہ موجود تھے۔ ڈاکٹر شگفتہ رحمن نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔