یونیورسٹیوں کی عالمی درجہ بندی میں ہندوستان کے موقف میں بہتری

   

لندن۔ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ٹائمز ہائر ایجوکیشن ایمرجنگ اکنامیز کی جانب سے کی گئی یونیورسٹیوں کی تازہ ترین درجہ بندی میں ہندوستان کے موقف میں کافی بہتری ہوئی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ فہرست میں ہندوستان کی 49 یونیورسٹیوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں سے 25 یونیورسٹیاں ایسی ہی جنہیں ’’ٹاپ 200‘‘ یونیورسٹیوں کی فہرست میں بھی شمولیت کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ 2019ء کی فہرست میں چین کو بھی منفرد مقام حاصل ہوا ہے۔ جہاں فہرست کے پہلے پانچ سب سے اوپر والے ناموں میں چار یونیورسٹیوں کا تعلق چین سے ہے جس میں سنگھوا یونیورسٹی سرفہرست ہے۔ لندن کی ٹائمز ہائر ایجوکیشن ایک عالمی سطح کی تنظیم ہے جو اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں ڈیٹا، تجزیہ اور مہارت کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے۔ کچھ ہندوستانی نام اس طرح ہیں: انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس (14 واں مقام)، انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بامبے (27 واں مقام)، تاہم ان دونوں اداروں کو سخت مسابقت کی وجہ سے درجہ بندی کی پائیدان میں ایک درجہ نیچے ہوجانے کا نقصان ہوا ہے۔ اس طرح سے انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روڑکی کو 35 واںمقام، انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، اندوز کو 61 واں مقام، ساوتری بائی تھیلے پوتے یونیورسٹی کو 93 واں مقام حاصل ہوا ہے۔ دریں اثناء بنارس ہندو یونیورسٹی اور امریتا یونیورسٹی کو فہرست کے ٹاپ 150 ناموں میں شامل کیا گیا ہے جبکہ انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، پونے اور انڈین انسٹیٹیوٹ میں ٹیکنالوجی، حیدرآباد پہلی بار اس گروپ میں شامل ہوئے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا اس درجہ بندی میں کہیں بھی تذکرہ موجود نہیں ہے۔