یہودیوں کی روایتی تقریب میں سماجی فاصلہ یکسر نظرانداز

,

   

تل ابیب 16 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کے شمال میں واقع ماؤنٹ میراؤن میں یہودیوں کی روایتی تقریب کا تعطیلات کے موقع پر اہتمام کیا جاتا ہے اور اِس موقع پر خوشی کا الاؤ یعنی آگ لگاکر اُس کے اطراف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں اور رقص کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اِس مقام پر دوسری صدی عیسوی کے ربی شیمان بار یوچی کا مدفن ہے۔ ہر سال یہاں ہزاروں کی تعداد میں یہودی جمع ہوتے ہیں لیکن اِس مرتبہ کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر اسرائیلی حکومت نے 7 تا 13 مئی کے درمیان عوام کے اجتماع کے خلاف حکم جاری کیا تھا۔ تاہم صرف مقامی افراد کو وہاں جانے کی اجازت دی گئی تھی جو وہاں کام کے لئے جاتے ہیں۔ حکومت کی اِس ہدایت کا وہاں کوئی اثر نہیں ہوا۔ اِس موقع پر سینکڑوں قدامت پسند یہودی منگل کے روز وہاں جمع ہوگئے اور حکومت کے امتناعی احکامات کو یکسر نظرانداز کردیا گیا۔ پولیس کے ترجمان مکی روزن فلڈ نے بتایا کہ صحت اور سکیورٹی احکامات کی خلاف ورزی پر 300 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ نیویارک کے بروکلن میں بھی دو ہفتے قبل یہودیوں کے ایک رہنما کے جلوس جنازہ میں بھی بھاری تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ لندن میں بھی قدامت پسند یہودیوں کی ایک شادی کی تقریب میں بھاری تعداد میں لوگ جمع ہونے سے سکیوریٹی اور صحت کے اُصولوں کی خلاف ورزی ہوئی۔بتایا جاتا ہے کہ اسرائیل میں کورونا وائرس کے 50 فیصد سے زیادہ کیسیس انتہائی قدامت پسند یہودی طبقہ میں پائے گئے۔