۔41 سال کی قانونی لڑائی کے بعد اسماعیل خان بے قصور ثابت
گوالیار ۔14 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سرقہ کے عادی سارقوں کو پولیس کھلی چھوٹ دیتی ہے ۔ عدالتوں تک یہ ملزمین پہنچتے ہیں تو فوری بری ہوجاتے ہیں ۔ لیکن جن کی قسمت خراب ہوتی ہے وہ بے قصور ہونے کے باوجود قانون کے چنگل میں پھنسادیئے جاتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ 20 روپئے کی چوری کا ہے ۔ مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار میں لوگ عدالت میں 20 روپئے کی مبینہ چوری کے مقدمے میں 41 سال کی قانونی لڑائی کے بعد ایک شخص کو بے قصور قرار دیا ۔ شکایت کنندہ بابو لال جو اس وقت 61 سال کے ہیں نے کہا کہ اسماعیل خان نے جو اب 68 سال کے ہوگئے ہیں ۔ 1978 میں ان کی پاکٹ سے 20 روپئے چوری کرلئے تھے ۔ ایک بس ٹکٹ کی خریدی کے لئے وہ قطار میں کھڑے تھے کہ اسماعیل خان نے ان کی جیب سے 20 روپئے اڑا لیئے ۔ بابو لال نے اپنے الزام کو ثابت نہیں کیا اور 41 سال کی قانونی لڑائی کے بعد اسماعیل خان لوک عدالت میں بے قصور ثابت ہوئے۔