غیر ضروری الجھن اور غلط فہمیاں
اپنے جیون کی الجھن کو کیسے میں سلجھائوںاپنوں نے جو درد دیئے ہیں کیسے میں بتلائوںجس وقت سے کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے اس کے بعد
اپنے جیون کی الجھن کو کیسے میں سلجھائوںاپنوں نے جو درد دیئے ہیں کیسے میں بتلائوںجس وقت سے کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے اس کے بعد
دید کے قابل ہے ہمدم یہ تضادِ قول و فعلامن کا پرچار بھی جاری ہے بمباری کے ساتھجنگ سے متاثرہ غزہ پٹی اور فلسطین کے دیگر علاقوں کے عوام انتہائی
اُن کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتےدل میں چُبھتے ہوئے خنجر نہیں دیکھے جاتےہندوستان میں یہ روایت بن گئی ہے کہ کسی بھی مسئلہ کو مذہبی تعصب کا شکار
امتحاں وفا کا بھی ہوا جفا کا بھی ہواہم تمھیں جان گئے تم ہمیں پہچان گئےپہلگام میںہوئے دہشت گردانہ حملے پر سارا ملک برہم ہے ۔ عوام میں شدید جذبات
اوج و اقدار پہ یوں فخر نہ کریہ نہ بن جائے تنزّل تیراپہلگام دہشت گردانہ حملے نے سارے ملک کو دہلا کر رکھ دیا ہے ۔ عوام میں شدید بے
پہلگام میں دہشت گردانہ کارروائی میں 26 قیمتی جانوں کو تلف کردیا گیا ۔نہتے سیاح سیر و تفریح کیلئے یہاں پہونچے تھے اور دہشت گرد اچانک ہی کہیں سے نمودار
جذبۂ جنوں اپنا آج رنگ لایا ہےمنزلوں تک آپہنچے عزم کے سہاروں پرفرقہ پرست عناصر ملک میں ہر شعبہ پر اپنا تسلط جمانا چاہتے ہیں۔ اپنے سیاسی ‘ تجارتی اور
وجود اس کا غموں کے پہاڑ جیسا تھامگر ملا تو بہت اُس کو شادماں دیکھابی جے پی ایسا لگتا ہے کہ ملک میں نراج پیدا کرنے کی کوشش کر رہی
گندی سیاست میں ڈھل گئی انسانیت تمامآپس کی بھائی چارگی آخر کدھر گئیملک بھر میں سیاسی جماعتیں اپنے اپنے سیاسی مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔
ذرا بھی خوف نہیں گردشِ زماں کا ہمیںفلک ہے سرپہ ہمارے سدا سے سایہ فگنہندوستان میں جہاں بے شمار دستوری اور جمہوری اداروں پر حکومت نے اپنا کنٹرول اور تسلط
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکناسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھاملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت کے متنازعہ وقف
ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے واضح کردیا کہ ملک میں ہندی کو ہندووں کی اور اردو کو مسلمانوں کی زبان قرار دینا درست نہیں ہے ۔
نہ چھیڑ اے نکہت بادِ بہاری راہ لگ اپنیتجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ہم بیزار بیٹھے ہیںاترپردیش کے چیف منسٹر آدتیہ ناتھ اپنے غیرشائستہ لب و لہجہ اور انتہائی شرمناک تبصروں
غم دل کی زباں اہل تشدد کم سمجھتے ہیںنہ دل کو دل سمجھتے ہیں نہ غم کو غم سمجھتے ہیںمرکزی حکومت کے وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کو بی
زباں خنجر کی کُھلتی ہے ہُنر خاموش رہتے ہیںلہو بہتا رہتا ہے بشر خاموش رہتے ہیںگورنر ٹاملناڈو ایسا لگتا ہے کہ تنازعات میں گھرے رہنے کو پسند کرتے ہیں۔ یہی
اگر ضمیر ہے تابوتِ بے حسی میں بندیزیدِ شہر سے پھر بیعت میں قباحت کیاوقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے ۔ کئی مسلم
ہر جذبۂ انس و الفت و وفا پر حکومت میریہر جذبۂ قدر و عظمت و رضا پر سکونت میریاترپردیش میں آئے دن اس طرح کے واقعات پیش آتے چلے جا
کانگریس پارٹی اپنے تنظیمی ڈھانچے میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کی تیاریاں کر رہی ہے ۔ کانگریس کا احمد آباد میں ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس
انہیں مہرباں سمجھ لیں مجھے کیا غرض پڑی ہےوہ کرم کا ہاتھ ہی کیا جو عوام تک نہ پہنچےامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کی جانے والی شرحوں
جس تیزی کے ساتھ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وقف ترمیمی بل کو منظورکروایا اسی تیزی کے ساتھ صدر جمہوریہ ہند شریمتی درپدی مرمو نے بھی اس