ہریانہ اسمبلی انتخابات
کہانی میں نئے کردار شامل ہوگئے ہیںنہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہوگاہریانہ اسمبلی انتخابات کیلئے ماحول سیاسی اعتبار سے بہت گرم ہوتا چلا جا رہا ہے ۔ بی
کہانی میں نئے کردار شامل ہوگئے ہیںنہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہوگاہریانہ اسمبلی انتخابات کیلئے ماحول سیاسی اعتبار سے بہت گرم ہوتا چلا جا رہا ہے ۔ بی
ہندوستان ایک سکیولر ملک ہے ۔ ملک کے دستور میں سکیولرازم کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ ہندوستان کی آزادی کے بعد سے جتنی بھی حکومتیں قائم ہوئی ہیں سب
سری لنکا کے عوام نے بے تحاشہ معاشی مشکلات اور دیوالیہ کی صورتحال کا سامنا کرنے کے بعد اب ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے صدارتی انتخابات میں حیرت انگیز طور
سکون نہیں ہے زمانہ میں انتشار تو ہےہمارے قبضہ میں کچھ بھی ہو اقتدار تو ہےدنیا بھر میںاسرائیل سفاکیت کی علامت بنتا چلا جا رہا ہے اور ساری دنیا اس
من میں لڈو پھوٹنے لگااپنوں کا ساتھ چھوٹنے لگاپڑوسی تلگو ریاست آندھرا پردیش کی سیاست ان دنوں مذہبی جذبات کا شکار ہوگئی ہے ۔ سارے جنوبی ہند میں شہرت رکھنے
کرتوت تمہارے ایسے ہیں قدرت بھی شرما جائے گیتم مالک ہو خود غرضی کے ایثار کی قیمت کیا جانوملک میں جب کبھی انتخابات کا ماحول آتا ہے فرقہ پرستی کے
خزاں نے آگ لگادی ہے گلستانوں میںچمن میں آج کوئی بے قرار ہوکہ نہ ہوکرناٹک ہائیکورٹ کے ایک جج نے بنگلورو میں مسلم آبادی والے علاقہ کو پاکستان کہتے ہوئے
کرکے نیلام اپنی اَنا آدمیاپنے معیار سے گِر گیا آدمیون نیشن ‘ ون الیکشن کی تجویز کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے قائم کی گئی اعلی سطح
ملک کی سیاست میں کبھی عوامی مسائل اہمیت کے حامل ہوا کرتے تھے ۔ زرعی سرگرمیاں ‘روزگار ‘مہنگائی ‘ عوامی صحت اور لا اینڈ آرڈر جیسے مسائل پر سیاست ہوا
دیکھتا ہوں تیرگی کب تک ڈرائے گی مجھےکل نئے سورج کو اپنے ساتھ لیکر آؤں گاقومی دارالحکومت دہلی میں گدشتہ چار دن سے جاری سیاسی سرگرمیاںایسا لگتا ہے کہ اب
درد مندو ں کا خیال آپ کو کیونکر آیابات کیا ہوگئی سرکار کہاں آنکلےاچانک ایک سیاسی تبدیلی میںچیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ 48
راہوں کے ہیر پھیر سے واقف تو ہم نہ تھےکچھ ٹھوکروں نے گرنے سے ہم کو بچالیاممتابنرجی کی ڈاکٹرس تک رسائیکولکتہ ڈاکٹرس کی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ سے
یا رب ترے جہاں میں کوئی بھی دکھی نہ ہودل میں ملال، چہروں پہ آزردگی نہ ہودہلی شراب اسکام کا مرکزی حکومت کی جانب سے جو استعمال کیا جا رہا
قائد اپوزیشن راہول گاندھی ان دنوں امریکہ کے دورہ پر ہیں۔ وہاں مختلف فورمس میں وہ اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستان کے امور پر تبصرہ کر رہے ہیں۔ وہ ہندوستان
ملک کی بڑی ریاستوں میں سے ایک مہاراشٹرا میں بھی اسمبلی انتخابات کیلئے سیاسی جماعتوں کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ کانگریس ‘ این سی پی ( شرد پوار
مرنے کا مجھے غم ہے نہ جینے کی خوشی ہےیہ زندگی کس موڑ پہ اب آکے رکی ہےملک میں لوک سبھا انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد کچھ توقف
سیاست میں کبھی ایسی حالت بھی پائی جاتی ہےطبعیت اور گھبراتی ہے جب بہلائی جاتی ہےجموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اب پرچہ جات نامزدگیوں
پیار اور مروّت کی چھاؤں بھی ضروری ہےصرف آدمیوں سے بستیاں نہیں ہوتیںہریانہ میں اسمبلی انتخابات کیلئے سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ ریاست میں بی جے پی لگاتار تیسری معیاد کیلئے
بڑے خلوص سے نکلا تھا میں سفر کیلئےاُداس کرگیا میدانِ خار زار مجھےملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا مسئلہ توجہ حاصل کرتا جا رہا ہے ۔
عام انگریزیت کی ہے تقلیداپنی اُمت کا یہ ہوا ہے حالتلنگانہ کو فرقہ پرست طاقتوں نے اپنے نشانہ پر رکھا ہوا ہے ۔ وقفہ وقفہ سے کسی نہ کسی بہانے