اداریہ

تشہیری حربوں پر کنٹرول ضروری

بچا سکو تو بچالو زمیں کی راحت کوزمانہ قتل نہ کردے کہیں صداقت کوویسے تو انتخابات ایک طرح سے تشہیر کا ہی کھیل کہا جاتا ہے ۔ حالانکہ انتخابات میں

انتخابات ‘ آج پہلا مرحلہ

نغمہ صبح پھر سے سنا دیجئےپھر امیدوں کی شمعیں جلا دیجئےملک میں انتخابی عمل اب عروج پر پہونچ رہا ہے ۔ سات مراحل میں رائے دہی ہونے والی ہے جس

انتخابات ‘ جنوبی ہند اور بی جے پی

دور حاضر کی دیانت کا بھروسہ نہ کرولوگ ہوجاتے ہیں تقسیم حسابوں کی طرحویسے تو ہندوستان میں ہر بار ہونے والے انتخابات اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور ان کے

انتخابی ماحول میں نفرت کا عروج

ہر سمت مسلط اندھیارے ہر راہ میں حائل انگارےاے دوست کسی سے ایسے میں تجدید محبت کیا ہوگیانتخابات کے موسم میں یہ توقع کی جاتی ہے کہ کم از کم

ایران کا اسرائیل پر حملہ

دنیا ہی ڈوب جائے گی اے دل ذرا سنبھلسیلاب اشک ایک مری چشم تر میںہےکئی دن کی کشیدگی اور لگاتار دھمکیوں کے بعد بالآخر ایران نے اسرائیل پر ڈرونس اور

سروے مشنری بھی سرگرم

جذبۂ جنوں آخر اپنا رنگ لائے گامنزلوں کی جانب تو چل پڑے ہیں دیوانےانتخابات میں سیاسی جماعتوںاور امیدواروں کی جانب سے ہر طرح کے حربے اختیار کرتے ہوئے سیاسی فائدہ

انتخابات کیلئے مندروں کا استعمال

سیج کانٹوں کی ہٹانا ہے جو راہوں سے فضاپھول کی شاخ سے خنجر کو بدلنا ہوگاانتخابات کیلئے مندروں کا استعمالانتخابات میں عوام کے درمیان پہونچتے ہوئے ان کی تائید اور

یوم عید

آج عید الفطر ہے ۔ ایک ماہ تک روزوں اور عبادات کے بعد اللہ تبارد و تعالی کی جانب سے انعام کے طور پر ہم کو عید الفطر عطا کی

انتخابات ‘ شخصیت کو بنیاد بنانے کی کوشش

حریمِ ناز کے پردے اٹھائیے پہلےنگاہِ شوق کے منظر بدل تو سکتے ہیںہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریتوں میں شمار ہوتا ہے ۔ ہندوستان کی جمہوریت کی ساری دنیا

سوشیل میڈیا پر نظر ضروری

دیکھو ہمارے جلنے کا ہوگا کوئی سببجلتے نہیں جہاں میں کبھی بے سبب چراغہندوستان کے انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ ایک وسیع و عریض ملک میںانتخابی عمل کا

کانگریس منشور پروزیر اعظم کا رد عمل

بھول جائیں گے ہمیں اہلِ جہاں معلوم ہےاک کہانی بن کے آخر ہم بیاں ہو جائیں گےکانگریس پارٹی نے کل اپنا انتخابی منشور جاری کیا ۔ کانگریس نے اس میں

دینی مدارس پر امتناع سے گریز

ان کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتےدل میں چبھتے ہوئے خنجر نہیں دیکھے جاتےدینی مدارس پر امتناع سے گریزسپریم کورٹ نے اترپردیش میں دینی مدارس پر امتناع عائد کرنے

انتخابات سے قبل سیاسی حربے

ہر اک موسم گزرتا جارہا ہےیہ دریا ہے بہتا جارہا ہےویسے تو جب کبھی ملک میں یا کسی ریاستمیں انتخابات کا موسم آتا ہے مختلف جماعتوں کی جانب سے مختلف

دستور تبدیل کرنے کی باتیں

بی جے پی اور اس کے قائدین اکثر وبیشتر اپنے پوشیدہ عزائم کو ظاہر کرتے ہوئے عوامی موڈ کو جانچنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ کہیںعام انداز میں کی گئی

شراب اسکام ‘ سنجے سنگھ کی ضمانت

نہیں اپنا نام و نشاں مٹنے والابہت ہورہی ہیں مٹانے کی باتیںاپوزیشن جماعتوں اور خاص طورپر عام آدمی پارٹی کو نشانہ بنانے کیلئے مرکز کو موقع دینے والے دہلی شراب

بی آر ایس کی مشکلات اور کے سی آر

اک آئینہ خانہ میں سجائے گئے اصنامپھر آئینہ خانہ ہے، نہ دیوار نہ در ہےاقتدار سے محرومی کے ساتھ ہی بھارت راشٹرا سمیتی کی مشکلات کا آغاز ہوگیا تھا ۔

انڈیا اتحاد کی ریلی ‘ ایک اہم پیام

جو وقت کے ٹھہرے ہوئے دریا کی طرح ہوتم نے میری آنکھوں میںوہ طوفاںنہیں دیکھادہلی کے رام لیلا میدان پر آج انڈیا اتحاد کی ایک زبردست ریلی منعقد ہوئی ۔

اوور ٹائم کرتا گودی میڈیا

اپنوں ہی کا وہ کام تھا کہتا ہے دل یہیجب آگئے تھے راہ میں پتھر یہاں وہاںجیسے جیسے انتخابات کا موسم عروج پر پہونچ رہا ہے کئی گوشوں کی سرگرمیوںمیںاضافہ

بہار میں انڈیا اتحاد

ملبوں میں چھپے ہوتے ہیں انمول خزانےآئینے ملیں گے تجھے پتھر تو ہٹادےاترپردیش کی طرح سیاسی اعتبارس ے اہمیت رکھنے والی ریاست بہار میں بھی ایک طرح سے انتخابی بساط