رائے دہی کا گرتا ہوا تناسب
تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کا عمل پورا ہوچکا ہے ۔ اب صرف آخری مرحلہ میں ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان باقی ہے ۔ الیکشن کے لئے مہم چلاتے
تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کا عمل پورا ہوچکا ہے ۔ اب صرف آخری مرحلہ میں ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان باقی ہے ۔ الیکشن کے لئے مہم چلاتے
دھوپ میں تپ کے جو طے اپنا سفر کرتے ہیںاُن ہی لوگوں کو نئے نقشِ قدم ملتے ہیںملک کی پانچ ریاستوں میں انتخابی عمل اب قطعی مرحلہ تک پوہنچ گیا
تلنگانہ میں آج پولنگ ہے ۔ ریاست کے کروڑوں رائے دہندے آج اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے آئندہ پانچ سال کیلئے ریاست میں نئی حکومت کا انتخاب
جھلملاکر بجھ گئی شمعِ اُمیدچاہتے کیا تھے مگر کیا ہوگیاتلنگانہ میں بھی آج انتخابی مہم اپنے اختتام کو پہونچ گئی ۔ ملک کی پانچ ریاستوں میں جہاں اسمبلی انتخابات کا
قفس پر جبکہ ہے موقوف رنگینی گلستاں کیموافق مری قسمت سے فضائے آشیاں کیوں ہوملک کی سب سے نئی ریاست تلنگانہ میں انتخابی مہم کے اختتام کو اب محض چند
انتخابات کے دوران مختلف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عوام کیلئے مفت سہولیات کی فراہمی کو ’ ریوڑی ‘ کلچر قرار دینے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ اب بی
میرا بن جائے کوئی یہ میری تقدیر نہیںمیں وہ شیشہ ہوں کہ جس میں کوئی تصویر نہیںسیاسی جماعتوںاور قائدین میںاختلافات عام بات ہیں۔ ان ہی اختلافات کی بنیاد پر مختلف
ڈس نہ لے یہ در و دیوار کا سناٹا مجھےدل سے اُٹھتے ہوئے شعلوں سے پریشان ہوں میںمودی کے گجرات میں دلتوں پر مظالمجس وقت سے گجرات میں بی جے
موجیں اٹھلا کے تو بہت اُٹھیںلب ساحل سنبھل گیا طوفاںملک کی پانچ ریاستوں کے منجملہ چوتھی ریاست راجستھان میں بھی آج انتخابی مہم ختم ہوگئی ۔ تین ریاستوں میزورم ‘
قطر کی مسلسل کاوشوں کے نتیجہ میں بالآخر حماس اور اسرائیل کے مابین چار دن کیلئے جنگ بندی سے اتفاق کرلیا گیا ہے ۔ حالانکہ یہ جنگ بندی محض چار
جذبۂ جنوں آخر اپنا رنگ لائے گامنزلوں کی جانب تو چل پڑے ہیں دیوانےویسے تو ہندوستان میں میڈیا کی غیر جانبداری پر اب کوئی شبہات باقی نہیں رہ گئے ہیں۔
جواں حیات کے ان نوجوان ارادوں کوبدل سکے تُو کبھی ترے بس کی بات نہیںبی جے پی کے قائدین ایسا لگتا ہے کہ پاری اور عوام میںاپنی برتری کو یقینی
شکستہ دل ہوں مگر مسکرا کے ملتا ہوں!اگر یہ فن ہے تو سیکھا ہے اک عذاب کے بعدریاستی حکومتیں اور گورنرسہندوستان ایک وفاقی طرز حکمرانی والا ملک ہے ۔ اس
ملک کی پانچ ریاستوں کا انتخابی عمل اب بتدریج اپنے اختتامی مراحل میں پہونچ رہا ہے ۔ شمال مشرقی ریاست میزورم میں رائے دہی ہوچکی ہے ۔ چھتیس گڑھ میں
وسطی ہندوستان کی ریاست مدھیہ پردیش میں 15 نومبر کی شام 5 بجے انتخابی مہم ختم ہوجائے گی ۔ گذشتہ تقریبا ایک ماہ سے ریاست میں سیاسی اور انتخابی سرگرمیاں
اس خبر سے کہ وہ آتے ہیں تسلی دینےدرد اب ضبط سے باہر ہے خدا خیر کرےکانگریس پارٹی اسمبلی انتخابات کیلئے ہر ریاست میں الگ حکمت عملی کے تحت کام
ویسے تو انتخابات کے موسم میں اور خاص طور پر انتخابی مہم کے دوران سیاسی قائدین اور پارٹی امیدواروں کے تیور بہت جارحانہ ہوتے ہیں اور وہ عوامی تائید کیلئے
اُسی کو منزل مقصود بڑھ کے چومے گیقدم جو پایۂ عزم و ثبات ہے باقیفلسطین میں نسل کشیصیہونی اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں کے بعد سے سارے فلسطین میں
آیا خالی، رہا خالی، گیا خالیہائے رے مودی تیری خستہ حالیملک بھر میں یا ملک کی کسی بھی ریاست میں جب اسمبلی انتخابات ہوتے ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی
مرکز اور ملک کی بیشتر ریاستوں میں برسر اقتدار بی جے پی پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مسلسل یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ ہر مسئلہ میں