مذہبی صفحہ

قرآن

(اے حبیب!) آپ فرمائیے یہ کتاب محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے نازل ہوئی ہے ۔ پس چاہیے کہ اسی پر خوشی منائیں ، یہ بہتر

حدیث

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بلاشبہ میں ایک ایسی آیت جانتا ہوں کہ اگر لوگ (محض) اسی

رسولِ کریم ﷺکے اخلاقِ کریمہ

مولانا الحاج قاری محمد مبشر احمد رضوی القادریارشادِ خداوندی ہیکہ بیشک آپؐ کے اخلاق بڑے عالی ہیں (قرآن عظیم) یہ آیت مبارکہ حضور اقدس ﷺ کی مدحت سرائی بیان فرمارہی

والدین کی دعائیں زندگی کا سائبان

ابوشحمہ انصاریوالدین وہ ہستیاں ہیں جن کی محبت دنیا کی ہر محبت سے پاک، بےلوث اور خالص ہوتی ہے۔ یہ رشتہ کسی دنیاوی شرط یا مفاد پر قائم نہیں ہوتا،

قرآن

یقیناً بڑا احسان فرمایا اللہ تعالیٰ نے مومنوں پر جب اُس نے بھیجا اُن میں ایک رسول اُنھیں میں سے پڑھتا ہے اُن پر اللہ کی آیتیں اور پاک کرتا

فقط اتنا سبب ہے انعقاد بزمِ محشر کا

مولانا حافظ سید محبوب حسیناللہ بزرگ و برتر کا ارشاد ہے: ’’عَسٰى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا‘‘ آپ کا پروردگار آپ کو مقام محمود پر مبعوث کرے گا۔ اس آیت

نبی کریم ﷺکے عورتوں پر احسانات عظیم

ڈاکٹربی بی خاشعہحضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی رحمتِ عالمیت صرف مردوں تک محدود نہ تھی، بلکہ آپ ﷺ نے عورتوں کے حقوق، عزت، مقام اور مقامِ انسانیت کو بلند کرنے

عید میلادالنبی ﷺ

عمدۃ المحدثین حضرت مولانا محمد خواجہ شریف علیہ الرحمہ قال سبحانہ و تعالیٰ ( وَمَا أَرْسَلْنٰكَ إِلَّا رَحْمَةً لِلْعٰلَمِيْنَ) یوم میلاد سب سے زیادہ خوشی و مسرت کا دن ہے اور

مدحتِ رسول اکرم ﷺ

ڈاکٹر حسن الدین صدیقی اِنَّ اللّٰهَ وَمَلَآئِكَـتَهٗ يُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِيِّ ۚيَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا o(الاحزاب ۳۳، آیت ۵۶)الحمدللّٰہ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ رسولہ الکریم سیدالمرسلین

اِلٰہی بحق محمد ﷺ مجھے بخش دے

ابوزہیرحافظ سیدزبیرھاشمی نظامیماہِ ربیع المنور کی آج بارہ تاریخ ہے، جس میں حبیبِ خدائے تعالیٰ حضرت سیدنا محمدِ عربی صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی ہے۔ یقینا

کی محمدؐ سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں

خالد محمود صدیقی قادریحضور اکرم ؐ سے محبت عین ایمان ہے، مسلمان کیلئے لازمی ہے کہ وہ سرکار دو جہاں ؐ سے محبت اور وابستگی قائم رکھے اور اپنے عمل

میں اُس وقت بھی نبی تھا

وفي رواية : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی ﷲ عنهما قَالَ : قِيْلَ يَارَسُوْلَ ﷲِ، مَتٰي کُتِبْتَ نَبِيًا؟قَالَ : وَآدَمُ بَيْنَ الرُّوْحِ وَالْجَسَدِ.رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهٗ وَابْنُ أَبِي عَاصِمٍ. إِسْنَادُهٗ