مذہبی صفحہ

چلا ہم کو سیدھے راستہ پر

چلا ہم کو سیدھے راستہ پر۔ (سورۃ الفاتحہ ۔۵) لغت میں ہدایت کا معنی ہے لطف وعنایت سے کسی کو منزل مقصود تک پہنچا دینا۔ اللہ تعالیٰ کی عظمت وکبریائی کے

’’جس کا میں مولیٰ ہوں اُس کا یہ ولی ہے ‘‘

عَنْ زَيْدِ بْنِ أرْقَمَ رضی اللہ عنه قَالَ : لَمَّا رَجَعَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم مِنْ حَجَّةِ الْوِدَاعِ وَ نَزَلَ غَدِيْرَ خُمٍّ، أمَرَ بِدَوْحَاتٍ، فَقُمْنَ، فَقَالَ :

پیامات شادی کیلئے مجرب عملیات

جناب محمد رضی الدین معظمؒنمازوں کی پابندی کریں، ٹی وی حرام ہے ہمیشہ دُور رہیں، کسی کا دل نہ دُکھائیں، اپنے مقصد و حاجت کے لئے اللہ رب العزت پر

محبت شرکت گوارا نہیں کرتی !

پروفیسر سید عطاء اللہ حسینی قادری الملتانی ؒ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو دستِ قدرت سے جو قلب ملا تھا وہ ’’قلب سلیم‘‘ تھا۔ قلب سلیم وہ ہوتا ہے جو

ایمان اور ہم …!

اے ایمان والو! اللہ اور رسول ﷺ نے ہمیں زندگی گزارنے کیلئے صرف دو چیزوں کی پابندی کا سختی سےحکم دیا ہے ۔ ۱۔ ایمان کی مضبوطی (توحید )، ۲۔نیک

اے عثمان ! صبر کرو …!

عَنْ مُسْلِمٍ أَبِيْ سَعِيْدٍ مَوْلٰي عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ : أَنَّ عُثْمَانَ أَعْتَقَ عِشْرِيْنَ مَمْلُوْکاً، وَدَعَا بِسَرَاوِيْلَ فَشَدَّهَا عَلَيْهِ، وَلَمْ يَلْبَسْهَا فِي جَاهِلِيَّةٍ وَلاَ إِسْلاَمٍ، وَقَالَ : إِنِّي رَأَيْتُ رَسُوْلَ ﷲِ

خلیفۂ سوم کا صبر واستقلال ہر وقت بے مثال

شہادت : ۱۸؍ ذی الحجہ ۳۵ ہجری ابوزہیر حافظ سید زبیرھاشمی نظامینام : عثمان، والدکانام : عفان،کنیت : ابو عبد اﷲحضرت سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ تیسرے

ذوالنورین خلیفۂ سوم حضرت عثمان غنیؓ

مولانا قاری محمد مبشر احمد قادریخلیفۂ سوم حضرت سیدنا عثمان ابن عفان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی کنیت ابوعبداﷲ اور لقب ذوالنورین اور غنی ہے ۔ ذوالنورین کی وجہ تسمیہ

پیکر صبر و رضا حضرت عثمان غنیؓ

عبداللہ محمد عبداللہ خلیفۂ سوم امیرالمؤمنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اُموی قریشی ( ۴۷ قبل ہجری ۔۳۵ہجری ) داماد رسول، اور جامع القرآن تھے۔ حضرت عثمان غنیؓکامل

حیاتِ مبارکہ حضرت عثمان غنی

حافظ صابر پاشاہحضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عمر کا چونیتسواں سال تھا کہ مکہ میں حضور نبی اکرم ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی توحید اور اپنی رسالت

عرفہ کی رات …!

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو بھی مسلمان وقوفِ عرفہ کی رات قبلہ رُخ کھڑا ہو کر سو

قربانی کی عیدتاریخ ، فلسفہ اور پیغام

قربانی درحقیقت حضرت ابراہیم اور حضرت اسمعیل علیھما الصلاۃ والسلام کی جاں نثاری کی عظیم یادگار ہے کہ جب حضرت ابراھیم علیہ السلام، اﷲ تعالیٰ کے اشارہ پر ضعیفی کی

یوم عرفہ کا دن فضیلت والا

’’آج کافر لوگ تمہارے دین (کے غالب آجانے کے باعث اپنے ناپاک ارادوں) سے مایوس ہوگئے، سو (اے مسلمانو!) تم ان سے مت ڈرو اور مجھ ہی سے ڈرا کرو۔