رمضان میں تین روز کا اعتکاف
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کسی مسجد میں رمضان میں صرف تین روز کا اعتکاف ہوتا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ کافی
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کسی مسجد میں رمضان میں صرف تین روز کا اعتکاف ہوتا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ کافی
مولوی حافظ سید شاہ مدثر حسینیامیرالمؤمنین، امام الاولیاء، سیدالصادقین، شیر خدا مولائے کائنات حضرت سیدنا علی المرتضیٰ ؓ کو اللہ تعالی نے بے پناہ خصائص وامتیازات سے ممتاز فرمایا،آپ کو
مولانا سیدزبیرھاشمی نظامیاسلام میں اعتکاف ایسی جامع عبادت ہے، جس میں یہ تمام چیزیں بدرجہ اتم اور علی الوجہ الاکمل پائی جاتی ہیں۔ اعتکاف کا حکم قرآن کریم اور احادیث
حافظ صابر پاشاہ حضور پاک علیہِ الصلوٰۃ والسلام نے خود کو علم و حکمت کا شہر اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اس کا دروازہ قرار دیا ہے۔ حضرت
یہ گنتی کے چند روز ہیں۔ پھر جو تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں رکھ لے ۔ اور جو لوگ اسے
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : خَرَجَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم فَإِذَا أُنَاسٌ فِي رَمَضَانَ يُصَلُّوْنَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ : مَا هٰؤُلَاءِ؟فَقِيْلَ : هَؤُلَاءِ
نبی اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کو یہ امتیاز اور افتخار حاصل ہے کہ آپ کو عقلی نقلی اور حسی ہر اعتبار سے معجزات رحمت فرمائے گئے
محمدخورشید اختر صدیقی (بیدر)حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہاجنہیں سب سے پہلے اُم المومنین ہونے کا اعزاز حاصل ہوا اور آپؓ پر آسمان سے اللہ رب العزت نے جبرائیل
عبداللہ محمد عبداللہآپؓ کا اسم گرامی خدیجہ ہے ۔والد کا نام خویلد ہے، والدہ کا نام فاطمہ ہے۔ آپؓ کی ولادت باسعادت عام الفیل سے پندرہ (۱۵) سال پہلے ہوئی۔
عبدالسبحان خان ارشاد رب العلمین ہے ’’رمضان المبارک کا مہینہ ایسا بابرکت ہے کہ جس میں قرآن حکیم نازل ہوا جو لوگوں کارہنما ہے اور اس میں ہدایت و امتیاز
ڈاکٹر حسن الدین صدیقی’’صدقے صرف فقیروں کے لئے ہیں اور مسکینوں کے لئے اور ان کے وصول کرنے والوں کے لئے اور ان کے لئے جن کے دل پرچائے جاتے
ڈاکٹر بی بی خاشعہام المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ تعالیٰ عنہا حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام پر سب سے پہلے ایمان لانے والی اور دین اسلام کی تصدیق
اے ایمان والو! فرض کئے گئے تم پر روزے جیسے فرض کئے گئے تھے ان لوگوں پر جو تم سے پہلے تھے کہ تم پرہیزگار بن جاؤ ۔(سورۃ البقرہ :۱۸۳)صیام جمع
٭ ’’ابو خصیب نے بیان کیا کہ ہمیں حضرت سوید بن غفلہ ماہ رمضان میں نماز تراویح پانچ ترویحوں (یعنی بیس رکعت میں) پڑھاتے تھے۔‘‘٭ ’’حضرت شُتیر بن شکل رضی
جس مبارک مہینہ کی آمد کا ہمیں بے چینی و بے قراری سے انتظار تھا، وہ مبارک مہینہ ہمارے گھر پر دستک دے رہا ہے۔ اس کی آمد کے ساتھ
صوفی شاہ محمد سلطان شطاری قادری اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اے ایمان والو ! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں (سورۃ البقرہ) اور حضور ﷺ کا ارشاد ہے
رمضان المبارک کا حقیقی استقبال یہ ہے کہ اس مبارک مہینہ میں اپنی مصروفیات و مشغولیات سے وقت کو فارغ کرنے کانظام بنائیں کیونکہ دنیا میں کوئی کام بغیر نظام
ڈاکٹر عاصم ریشماںہر مومن فرحت و انبساط اور بشاشت قلبی کے ساتھ اس ماہ مبارک کا استقبال کرتا ہے ، اس کی آمد پر اپنے اندر شادمانی محسوس کرتا ہے
مولانا ڈاکٹر محمد اقبال شریفامام الاولیاء محبوب سبحانی میراں محی الدین شیخ عبدالقادر جیلانی کی شخصیت اور آپ کی شان و رفعت سے کسی کو انکار نہیں ۔ آپ کا
سید شاہ محبوب قادری نظامی الاسحاقیشہزادہ حـضور غوث الصمدانی حضور سید شاہ اسحاق ثناء اللہ قادری الجیلانی ، الحموی ، البغدادی ، یک از سبعہ قادریہ المعروف سیدہ شاہ میاہ