مذہبی صفحہ

قرآن

مانگ رہے ہیں اس سے (اپنی حاجتیں) سب آسمان والے اور زمین والے ہر روز وہ ایک نئی شان سے تجلی فرماتا ہے ۔ پس ( اے جن و انس

سب سے پہلے نماز کی پوچھ

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه عَنِ النَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : أَوَّلُ مَا يُحَاسَبُ بِهٖ الْعَبْدُ الصَّلَاةُ، فَإِنْ صَلَحَتْ صَلَحَ سَائِرُ عَمَلِهٖ، وَ إِنْ فَسَدَتْ

عمِ رسول حضرت امیرحمزہ رضی اللہ عنہ

ابوزہیر سید زبیر ہاشمی نظامی، مدرس جامعہ نظامیہشہادت: غزوۂ احد {شوال المکرم ۳ ہجری} اسلامی تاریخ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے

اہمیت تعلیم برائے خواتین

محمد عامر نظامی انسان جب تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوتا ہے تو واقعی وہ انسان ہوتا ہے۔ خداوند قدوس نے دنیا کو آباد رکھنے کے لئے حضرت آدم ؑکے

’’تو بخشش مانگے تو میں بخش دوں گا ‘‘

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : قَالَ ﷲُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰي : يَا ابْنَ آدَمَ إِنَّکَ مَا دَعَوْتَنِي

’’مسجد کے امام ‘‘

ڈاکٹر قمر حسین انصاریاسلام میں امام و موذن اور اُن حفاظ کرام کا ( جو تراویح پڑھاتے ہیں ) اعلیٰ مقام ہے ۔ امامت سنت نبوی ﷺ اور سنت صحابہ کرامؓ ہے،

ستہ شوال میں فرض روزہ کی قضاء

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ رمضان شریف میں اگر زید کی طبیعت اچانک بگڑ جائے اور اس کی وجہ سے ایک یا کچھ روزے

ماہ شوال المکرم اور ہمارا معاشرہ

ابوزہیر سید زبیر ہاشمی نظامیاﷲ تبارک و تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ اس نے ہم سب کو ماہِ رمضان المبارک عطافرما یا پھر اﷲ رب العزت نے ہمیں عیدالفطر

مذہبی خبریں

عرس شریفحیدرآباد ۔ 17 ۔ اپریل : ( پریس نوٹ) : سلطان الواعظین حضرت صوفی شاہ محمد عبدالقادر قادری چشتی راز واعظ دکن سرکار عالی جامع مسجد چوک کی چار

قرآن

بے شک ہم نے اس (قرآن) کو اُتارا ہے شب قدر میں۔ (سورۃ القدر : ۱) قدر کا معنی تقدیر اور قسمت بھی ہے اور عزت ومنزلت بھی۔ یہاں دونوں معنی لیے

صدقۂ فطر

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: فَرَضَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم زَکَاةَ الْفِطْرِ طُهْرَةً لِلصَّائِمِ مِنَ اللَّغْوِ وَالرَّفَثِ وَطُعْمَةً لِلْمَسَاکِیْنِ. مَنْ أَدَّاهَا قَبْلَ الصَّلَاةِ فَهِيَ زَکَاةٌ مَقْبُوْلَةٌ وَمَنْ أَدَّاهَا

شب عيد اورهماري غفلت و كوتاهي

دنیا کی کسی چیز کو قرار و ثبات نہیں۔ کلی کھلتی ہے، مسکراتی ہے، پھر مرجھا جاتی ہے۔ سورج طلوع ہوتا ہے، اپنے شباب پر آتا ہے، پھر ڈھلتا ہے