توبہ جس کا قبول کرنا اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہے
توبہ جس کا قبول کرنا اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہے ان کی توبہ ہے جو کر بیٹھتے ہیں گناہ بےسمجھی سے پھر توبہ کرتے ہیں جلدی سے پس یہی
توبہ جس کا قبول کرنا اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہے ان کی توبہ ہے جو کر بیٹھتے ہیں گناہ بےسمجھی سے پھر توبہ کرتے ہیں جلدی سے پس یہی
عَنْ جَابِرٍ رضي الله عنه أَنَّ أَبَاهُ تُوُفِّيَ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم فَقُلْتُ : إِنَّ أَبِي تَرَکَ عَلَيْهِ دَيْنًا، وَلَيْسَ عِنْدِي إِلَّا مَا يُخْرِجُ نَخْلُهٗ،
نبی اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کی فصاحت و بلاغت اور آپ صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کا اسلوب بیان ، فیضان الٰہی اور وحی
مرسلہ : مولانا محمد علی شاہسَر زمینِ عرب پر غزوہ اُحد کو رُونما ہوئے ۴۶سال کا عرصہ گزر چُکا تھا کہ حضرتِ سیّدنا امیر معاویہ ؓکے دورِ حکومت میں میدانِ اُحُد
حافظ فیض رسول قادری(گزشتہ سے پیوستہ) حضرت سعد رضی اللہ عنہ اپنے ہاتھوں سے کافروں کے تیر روکتے ہیں اور کسی تیر سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔دراصل آقا علیہ السلام
شیخ عبداللہآپ ؒ کا اسم گرامی ’’عثمان ‘‘کنیت ’’ابوالنور‘‘لقب’’ شیخ الاسلام‘‘ ہے ۔ آپؒ کاسلسلہ نسب گیارہویں پشت میں سیدنا مولا علی شیر خداکرم اﷲ تعالیٰ وجہہ الکریم تک پہنچتا ہے۔
از : محمد عباس علمبردار صدیقیہندوستان میں سرزمین دکن کواسلام سے ایک گہرا لگاؤ رہا یہی وجہ ہے کہ حیدرآباد نامور علماء اور بزرگان دین کا گہوارہ رہا ہے ۔
(سورۃ الشوریٰ ۔ ۲۷)یعنی اگر اﷲ تعالیٰ ہر ایک کو بکثرت دولت و ثروت دے دے تو وہ سرکشی اور نافرمانی کو اپنا شعار بنالیں ، فسق و فجور کا
عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حِيْدَةَ البھزی رضي اللہ عنه أَنَّهٗ قَالَ : يَارَسُوْلَ ﷲِ! وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ! مَا أَتَيْتُکَ حَتّٰي حَلَفْتُ عَدَدَ أَصَابِعِي هٰذِهٖ أَنْ لَا آتِيْکَ فَمَا الَّذِي بَعَثَکَ بِهٖ؟
دین اسلام میں تعلیم کو بڑی اہمیت دی گئی ہے، جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ نبی اکرم ﷺپر نازل ہونے والی اولین وحی کا اولین
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ رمضان شریف میں اگر زید کی طبیعت اچانک بگڑ جائے اور اس کی وجہ سے ایک یا کچھ روزے
اﷲ تبارک و تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ اس نے ہم سب کو ماہِ رمضان المبارک عطافرما یا پھر اﷲ رب العزت نے ہمیں عیدالفطر کی خوشیاں عطا کیا
ڈاکٹر قمر حسین انصاریروئے زمین کا سب سے بہتر حصہ وہ ہے جس پر مسجد تعمیر کی جائے ۔ اﷲ سے پیار رکھنے والوں کی پہچان یہ ہے کہ وہ
حافظ فیض رسول قادری۲ ہجری ۱۷ رمضان المبارک میں غزوۂ بدر ہوا اور ۳ھ شوال کے مہینے میں آٹھ یا تیرہ یا پندرہ تین روایتیں موجود ہیں میں ایک سال
بے شک ہم نے اس (قرآن) کو اتارا ہے شب قدر میں۔ (سورۃ القدر : ۱) قدر کا معنی تقدیر اور قسمت بھی ہے اور عزت ومنزلت بھی۔ یہاں دونوں معنی لیے
عَنْ عَبْدِ ﷲ بْنِ عَمْرٍو رضي ﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ : إِقْرَأْ وَارْتَقْ وَ رَتِّلْ کَمَا کُنْتَ تُرَتِّلُ
دنیا کی کسی چیز کو قرار و ثبات نہیں۔ کلی کھلتی ہے، مسکراتی ہے، پھر مرجھا جاتی ہے۔ سورج طلوع ہوتا ہے، اپنے شباب پر آتا ہے، پھر ڈھلتا ہے
محمد خورشید اختر صدیقی بیدرشب قدر ایک بہت مبارک رات ہے جو رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ہوتی ہے اور اس رات کی عبادت ایک ہزار مہینے کی عبادت
گل گلشنرمضان صرف روزہ رکھنے اور زکات دینے کا ہی مہینہ نہیں ہے بلکہ یہ قرآن کے نزول کا مہینہ بھی ہے۔ قرآن ہمیں راہ راست بتاتا ہے۔قرآن کے ذریعے
حافظ محمد صابر پاشاہ قادری بقیہ آخری طاق راتوں میں ہم اپنی آہوں سے ندامت کے آنسوئوں سے داغ دل کو دھوئیں۔ اپنے رب کو منائیں کیوں کہ اللہ تبارک