قرآن
اگر ہم چاہیں تو اس کو چورا چورا بنادیں پھر تم کف افسوس ملتے رہ جاؤ۔(ہائے) ہم تو قرضوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گئے۔ بلکہ ہم تو ہیں
اگر ہم چاہیں تو اس کو چورا چورا بنادیں پھر تم کف افسوس ملتے رہ جاؤ۔(ہائے) ہم تو قرضوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گئے۔ بلکہ ہم تو ہیں
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي ﷲ عنه، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : لَا تَحَاسَدُوْا وَلَا تَنَاجَشُوْا وَلَا تَبَاغَضُوْا وَلَا تَدَابَرُوْا وَلَا يَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلٰي بَيْعِ
آج مسلمانوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے، ان کی جان کی کوئی وقعت نہیں ہے، ان کی آبرو کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ان کی معیشت کا کوئی
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے اپنی بیوی ہندہ کو طلاق دیدی تھی۔ مطلقہ بیوی کو زر مہر ادا کررہے تھے ابھی نو سو(۹۰۰)
از: ڈاکٹر محمد عبدالحمید اکبر، گلبرگہ شریفحضرت خواجہ بندہ نواز علیہ الرحمہ کا اسم گرامی سید محمد اور کنیت ابوالفتح تھی ان کا لقب صدر الدین الولی الاکبر اور الصادق
مرسل : ابوزہیر نظامیزیر نظر تحریر میں جن اخلاقی اُصولوں کی تعلیم دی گئی ہے اور جن نکتوں کو دُہرایا گیا ہے، اگر ان کو بغور پڑھیں تو یہ دراصل
اور تمہیں اچھی طرح علم ہے اپنی پہلی پیدائش کا پس تم (اس میں) کیوں غور وخوض نہیں کرتے۔ کیا تم نے (غور سے) دیکھا ہے جو تم بوتے ہو
’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو ‘‘عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه أَنَّ أَعْرَابِيًا أَتَي النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم فَقالَ : دُلَّنِي عَلٰي عَمَلٍ، إِذَا
شخصیت کی تعمیر اور تہذیب اخلاق ، ضبط نفس اور ضبط اوقات کے بغیر ممکن نہیں ۔ اس راہ میں صوفیاء کرام سے بڑھ کر کوئی گروہ صد فیصد کامیاب
مولانا غلام رسول سعیدیزمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں اور روز افزوں ترقی نے طبابت و حکمت کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہے۔ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے سب
مرسل : ابوزہیرنظامیرات کے کھانے کے بعد جسم کو طویل وقفہ کے لئے آرام کرنا ہوتا ہے اور اعصابی نظام نے حیاتیاتی گھڑیال کے ذریعہ اس وقفہ آرام کو منظم
حافظ صابر پاشاہ اُمہات المومنین تمام اُمت مسلمہ کی خواتین کے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ لہذا ان کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہوکر خواتین اپنی عائلی
ہر ناجائز اور مشتبہ کام سے اپنے آپ کو بچانا تقویٰ کہلاتا ہے۔ قرآن میں ایسی کتنی مثالیں ہیں کہ جہاں کسی کے نفس کو بھڑکایا گیا مگر تقویٰ کی
ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’اے ایمان والو !جب تمہیں جمعہ کے دن نماز کے لئے پکارا جائے تو بلا تاخیر اللّه کے ذکر کی طرف چلے آؤ اور کاروبار چھوڑ
ہم ہی نے مقرر کی ہے تمہارے درمیان موت اور ہم ( اس سے) عاجز نہیں ہیں کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور لوگ پیدا کردیں اور تم کو ایسی
عَنْ عَبْدِ ﷲِ بْنِ عَمْرٍو رضي اللہ عنه قَالَ : إِنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم : أَيُّ المُسْلِمِيْنَ خَيْرٌ؟قَالَ : مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِهٖ وَيَدِهٖ.
بفحوائے حدیث شریف اﷲ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے علم کی تعلیم لازمی ہے ، علم کی طلب عبادت ہے ، علم کی تلاش جہاد ہے ، بے علموں کو
مرسل : ابوزہیر نظامیرسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’عفو (معاف کرنے) سے اللہ تعالی آدمی کی عزت بڑھاتا ہے‘‘ (مسلم) آپﷺ نے فرمایا ’’اے ابوذر! تمہارا اپنا
عبدالقادر حضرت شاہ خاموش رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت باسعادت ۱۲۰۴ ھ میں شہر محمد آباد بیدر شریف میں ہوئی۔ آپ کے والد بزرگوار کااسم گرامی حضرت خواجہ سید شاہ
محمد عبدالقادرحدیث شریف میں ہے : ’’ایسے شخص کی صحبت اختیار کرو جسے دیکھ کر تمہیں اللہ یاد آجائے ‘‘۔ حضرت جابرؓ سے روایت ہےکہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد