مذہبی صفحہ

حضرت سید شاہ اسداﷲ باجنی ؒ

مولانا سید شاہ احمد اﷲ باجنی قادریحضرت سید شاہ اسداﷲ باجنی قادری چشتی شطاری رحمۃ اللہ علیہ برہانپور میں پیدا ہوئے ۔ بچپن ہی میں والدہ محترمہ کا سایہ ہٹ

شیخ الاسلام کا مختصر تعارف

قاری محمد مبشر احمد رضوی قادری٭ اسم گرامی : محمد انوار اللہ۔ کنیت : ابو البرکات۔٭ شاہی خطابات: فضیلت جنگ، خان بہادر۔ ٭القابات : شیخ الاسلام ،عارف باللہ۔ ٭ والد

اور تمہیں کیا خبر کہ سجین کیا ہے ،

یہ ایک کتاب ہے لکھی ہوئی۔ تباہی ہوگی اس دن جھٹلانے والوں کے لئے جو جھٹلاتے ہیں روز جزا کو اور نہیں جھٹلایا کرتے اِسے مگر وہی جو حد سے

حسن اخلاق، اسلام کی عظیم روح

حضور سید المرسلین ﷺنے اپنی صحبت کاملہ سے بدخلق لوگوں کو جس انداز سے اخلاقِ حسنہ کا پیکر بنادیا، اس کی مثال نہیں ملتی اور جس انداز سے جمالِ مصطفویﷺ

حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ

ابوزہیرسیدزبیرھاشمی نظامیحضرت امام غزالی ؒ اسلامی تاریخ کا وہ درخشاں ستارہ ہے جس کی کرنیں چوتھی صدی ہجری کے درمیان دنیائے اسلام میں نمودار ہوئیں۔ آپؒ کے فکر انگیز نظریات

حضرت سید احمد بادپا رحمتہ اللہ علیہ

مولانا قاری محمد مبشر احمد رضویسرزمین حیدرآباد کی ایک برگزیدہ ہستی جن کا نام نامی اسم گرامی حضرت سید احمد اور لقب بادپا ہے۔ آپ حضرت محبوب الٰہی نظام الدین

قرآن

بربادی ہے (ناپ تول میں) کمی کرنے والوں کے لیے،جب وہ لوگوں سے ناپ کرلیتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیںاور جب اُن کو ناپ کر یا تول کر دیں

دعوت و تبلیغ کےپیغمبرانہ اُصول

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوتی کامرانیوں کا اندازہ اس ہمہ گیر تبدیلی سے لگایا جاسکتا ہے جو نبی اکرم ﷺکی دعوت و تبلیغ کے نتیجہ میں

مظہر شانِ نبوت سیدنا غوث الاعظم ؒ

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری گزشتہ سے پیوستہ … ایک واقعہ کائناتِ نبوت میں ہوا اور ایک واقعہ کائناتِ ولایت میں ہوا۔ اس لئے میں نے کہا نبوت کی دُنیا

سورۃ المطففین

ضیاء الامت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہرینام: اس سورۂ پاک کا نام المطففین ہے جو اس کی پہلی آیت میں مذکور ہے۔ اس میں ایک رکوع ، چھبیس آیتیں،

’’سیرت اِن قرآن‘‘

قرآن پاک میں اللہ نے رسول اکرم کی ذات اقدس اور آپ کے اخلاق و کردار اور اُسوہ حسنہ کے تمام ضروری پہلوؤں کو اجمالاً اور اشارتاً ذکر کر دیا

عدل و انصاف اور خلفائے راشدین

ابوزہیرسیدزبیرھاشمی نظامیماضی بعید میں دو مختلف فرقوں اور مذاہب کے افراد بھی اپنے مسائل اسلامی عدالت (قاضی) سے رجوع کرتے تھے۔ اس دور کے یہودیوں اور عیسائیوں کو اپنی عدالتیں

حضوراکرمؐ کی اُنگلیوں سے چشمہ جاری ہونا

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ ﷲِ رضي ﷲ عنهما قَالَ : عَطِشَ النَّاسُ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَالنَّبِيُّ صلي اللہ عليه وآله وسلم بَيْنَ يَدَيْهِ رِکْوَةٌ فَتَوَضَّأَ، فَجَهِشَ النَّاسُ نَحْوَهٗ، فَقَالَ : مَالَکُمْ؟