مذہبی صفحہ

حضرت حافظ سید عبداﷲ شاہ قادریؒ

سید محمد الحسینی قادریقطب دکن حضرت حافظ سید عبداﷲ شاہ قادری شہید قدس سرہ العزیز شیخ الشیوخ حافظ سیدنا شجاع الدین حسین قادری قدس سرۃ العزیز کے خلف صاحبزادے تھے۔

حشر تک جاری رہے فیضانِ صبر

خیر النساء امرینارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اے ایمان والو! مدد حاصل کرو صبر کے ساتھ اور نماز کے ساتھ، بے شک اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے‘‘۔ اللہ

’’میرا بیٹا شہید کر دیا جائے گا‘‘

٭ حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی الله عليہ و آلہٖ وسلم آپ ؓکے ہاں سوئے ہوئے تھے، اور شہزادہ حسینؓ

خون ِحسینؓ نے اچھائی کو سربلندی عطا کی

آصف سید حضور نبی کریم ﷺپوری نسل انسانی کیلئے رسول بناکر بھیجے گئے، آپؐ کی جانفشانی اور انتھک کوششوں کے نتیجے میں دین اسلام ایک مختصر سے عرصہ میں عرب

واقعہ کربلا کا خاص پہلو

ابوزہیر حافظ سید زبیرھاشمی نظامیحضرت سیدنا امام حسین رضی اﷲ عنہ کی بے مثال شخصیت کے عظیم کردار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آپؓ جو قربانی

حضرت بابا فریدالدین گنج شکر ؒ

سعدیہ محمدصدیاں بیت جاتی ہیں ،سال کے بعد سال گزرتے ہیں۔ وقت ہزاروں کروٹیں لیتا ہے تب کہیں جاکر کسی دیدہ ور کی صورت نظر آتی ہے۔ جس طرح نظام

حضرت خواجہ مخدوم حسین چشتی ناگوریؒ

صوفی مظفر علی چشتی ابوالعلائی حضرت شیخ خواجہ مخدوم حسین چشتی ناگوری ؒحضرت خالد چشتی ؒکے صاحبزادے اور سلطان التارکین صوفی حمید الدین ناگوری ؒکے چھٹی پشت میں پوتے ہیں۔

عزت کی زندگی کیلئے جدوجہد کرنا پڑے گا

حضرت مولانا منت اللہ رحمانیاسلام میں عاشورہ محرم کو کافی اہم قرار دیا گیا ہے اور احادیث میں کثرت سے ماہ محرم کے ابتدائی دس دنوں کی فضیلتیں بیان فرمائی

محرم الحرام، فضائل و اعمال

عطاء الرحمن ندوی محرم الحرام ’’اشہر حرم‘‘ یعنی ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جن کو دوسرے مہینوں پر ایک خاص مقام و مرتبہ حاصل ہے، یہ مہینہ ’’شہر

اہل بیت کی اہمیت و فضیلت

سید شاہ مصطفی علی صوفی سعید قادریاہل بیت کے لفظی معنٰی ہیں گھر والے۔جہاں تک حضرت علی رضی اللہ عنہ کا تعلق ہے حالانکہ وہ ولادت سے نہیں لیکن اہل

مودت اہل بیت

ابوزہیر حافظ سید زبیرھاشمی نظامیحضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں جب رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہٖ و سلم مدینہ طیبہ رونق افروز ہوئے تو انصار نے دیکھا

روح حُسین ہےاورنفس یزید

مرسلہ : عبداللہ محمد عبداللہاللہ والوں کی ایک مجلس میں امام حسین رضی اللہ عنہ کا ذکر چل رہا تھا، دوران گفتگو اپنے مریدین سے فرمایاکہ امام عالی مقام نے

میرے رب نے تین باتوں میں میری موافقت فرمائی

عَنْ أنَسٍ قَالَ : قَالَ عُمَرُ : وَافَقْتُ رَبِّي فِي ثَلاَثٍ : فَقُلْتُ يَا رَسُوْلَ ﷲِ! لَوِ اتَّخَذْنَا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيْمَ مُصَلًّی فَنَزَلَتْ ( وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ إِبْرَاهِيْمَ مُصَلَّی) وَ