شیشہ و تیشہ

شیشہ و تیشہ

موبائیلی مسلمان…!!مری تصویر کھینچو میں عبادت کر رہا ہوںبناؤ ویڈیو کہ میں اطاعت کر رہا ہوںملے گا جب ملے گا روز محشر اجر ساراابھی لائیک کی خاطر ہی اشاعت کر

شیشہ و تیشہ

فرید سحرؔخواہش …!!شادی سے پہلے رہتی تھی خواہش یہی دل میںمل جائے مجھے اچھی سی دلہن خدا کرےکرتا ہوں مگر اب یہ دعا گِڑ گِڑا کے میںمل جائے مری بیوی

شیشہ و تیشہ

فرید سحرؔایک بیوی …!!میرے پیچھے مرے پل پل کی خبر رکھتی ہےہو اگر ساتھ تو پاکٹ پہ نظر رکھتی ہےاس کی ہر بات مرے کان کو لگتی ہے بھلیایک بیوی

شیشہ و تیشہ

خواہ مخواہ حیدرآبادیپرہیز …!!مانگ کر تحفۂ نایاب لیا ہے جس نےروئیگا وہ دلِ بیتاب لیا ہے جس نےخواہ مخواہؔ بس وہی ہنسنے سے کرے گا پرہیزقبض ہے جس کو یا

شیشہ و تیشہ

انورؔ مسعودافسر اپنے نائب سے …!تیری کوتاہی سے شاید بچ گیا ہو کوئی ایکورنہ جو کاغذ بھی ہے انبارِ خاکستر میں ہےلا اِدھر جلدی اسے بھی داخلِ دفتر کروںپیش کر

شیشہ و تیشہ

پاپولر میرٹھینازک دل !میں ہوں جس حال میں اے میرے صنم رہنے دےتیغ مت دے میرے ہاتھوں میں قلم رہنے دےمیں تو شاعر ہوں مرا دل ہے بہت ہی نازکمیں

شیشہ و تیشہ

انور مسعودانورؔمہذب!ذرا سا سونگھ لینے سے بھی انورؔطبیعت سخت متلانے لگی ہےمہذب اِس قدر میں ہوگیا ہوںکہ دیسی گھی سے بُو آنے لگی ہے…………………………یاور علی محورؔکدھر گیا ہوگا …!!دُلہا دُلہن

شیشہ و تیشہ

پاپولر میرٹھیآپریشن !پاپولرؔ میرا تخلص ہے یہی اعجاز ہےمیرا جو بھی شعر ہے دنیا میں سرفراز ہےآپریشن خوب ہی مضمون کے کرتا ہوں میںذہن میرا نوکِ نشتر کی طرح ممتاز

شیشہ و تیشہ

محمد شمس اللہ شمسؔریل گھر …!!کچھ ریل گھر کا حال کروں مختصر سا بیانوہ نو بجے کا آنا ، بار بار انجن کی سیٹیاںشمسؔ مسافروں کی بھی اک دھوم دھام

شیشہ و تیشہ

سلطان قمرالدین خسروؔاحتراماًیہ لغزش احتراماً ہوگئی تھیجوانی کو بڑھاپا کہہ دیا تھاوہ بی بی آج تک ہم سے خفا ہےجسے بھولے سے ’’آپا‘‘ کہہ دیا تھا…………………………شاہد ریاض شاہدؔنیا سال مبارکلو

شیشہ و تیشہ

شاہد ریاض شاہدؔیہ سال بھی !مسئلے تو پچھلے سال کے اپنی جگہ رہےسب سوچتے رہے کہ نیا سال آ گیاخوشیاں جو بانٹتا تو کوئی نئی بات تھیگزرا ہوا یہ سال

شیشہ و تیشہ

طالب خوندمیرینیا سال!آنا تھا جسے ، وہ تو بہرحال آیااندیشے کئی دِل میں نئے ڈال آیاارزانیاں پہلے ہی سے پژمردہ تھیںمہنگائیاں خوش ہیں کہ نیا سال آیا…………………………پاپولر میرٹھیسال بھر بعد

شیشہ و تیشہ

چھورا چھوری …!!دکن کے مایہ ناز شاعر سلیمان خطیبؔ کی اس ماہ یوم پیدائش ( 26 دسمبر 1922) کی مناسبت سے اُن کی مایہ ناز نظم ’’چھورا چھوری‘‘سلسلہ وار پیش

شیشہ و تیشہ

چھورا چھوری …!!دکن کے مایہ ناز شاعر سلیمان خطیبؔ کی اس ماہ یوم پیدائش ( 26 دسمبر 1922) کی مناسبت سے اُن کی مایہ ناز نظم ’’چھورا چھوری‘‘سلسلہ وار پیش

شیشہ و تیشہ

چھورا چھوڑی …!!دکن کے مایہ ناز شاعر سلیمان خطیبؔ کی اس ماہ یوم پیدائش ( 26 دسمبر 1922) کی مناسبت سے اُن کی مایہ ناز نظم ’’چھورا چھوری‘‘سلسلہ وار پیش

شیشہ و تیشہ

امیرؔ الاسلام ہاشمیفائدہ در فائدہپوچھا یہ اک طبیب نے اپنے مریض سےمیری دوا سے فائدہ کتنا ہے آپ کوہنس کے مریض بولا کہ بہتر تو ہوں مگراتنا نہیں ہے فائدہ

شیشہ و تیشہ

دلاور فگارؔعجیب و غریب بیوی…!بیوی سے ایک شوہر ناکام نے کہاہم ہر معاملے میں بڑے بدنصیب ہیںہم نے غریب جان کے مانگا تھا آپ کویہ کیا خبر تھی آپ عجیب

شیشہ و تیشہ

خیالؔ کانپوریاچھے دن …!!اچھے دن کے دیکھو حالایک سو چالیس میں ہے دالچھوٹے تو تھے ہی کنگالبڑے بڑے ہوئے بد حالپیاز کی مت پوچھو چالستّر تک پہونچی فی الحالدھنیا مرچے

شیشہ و تیشہ

سرفراز شاہدنہلے پہ دہلادیکھا جو زلف یار میںکاغذ کاایک پھولمیںکوٹ میں گلاب لگاکر چلا گیاپوڈر لگاکے چہرے پہ آئے وہ میرے گھرمیں ان کے گھر خضاب لگاکر چلا گیا…………………………مزمل گلریزؔتوبہ

شیشہ و تیشہ

پاپولر میرٹھیخیر سے !آپ نے صورتِ احوال اگر پوچھی ہےہم بڑی موج میں ہیں آپ کو بتلاتے ہیںایسی برکت ہے کبھی گھر نہیں رہتا خالیکچھ نہ ہو گھر میں تو