بڑھتی عمر میں صحت بخش غذائیں
ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھل، سبزیاں، اناج، گری دار میوے، پھلیاں اور کم چکنائی والی ڈیری مصنوعات والی غذاؤں کا صحت سے بنیادی تعلق
ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھل، سبزیاں، اناج، گری دار میوے، پھلیاں اور کم چکنائی والی ڈیری مصنوعات والی غذاؤں کا صحت سے بنیادی تعلق
مہمان کے آنے پر خوشی اور محبت کا اظہار کیجئے اور نہایت خوش دلی ، وسعت قلب اور عزت و اکرام کے ساتھ اس کا استقبال کیجئے ۔ تنگ دلی
ملتانی مٹی جس کو گاچنی مٹی بھی کہا جاتا ہے پنساری اسٹوروں کے علاوہ عام کرانہ ا سٹوروں پر بھی مل جاتی ہے۔یہ مٹی بچوں کی تختی پر لیپ کرنے
فریج بھی گھر کے فرد کی طرح ہوتا ہے، اس کا بھی ایسے ہی خیال رکھنا چاہئے جیسے ہم گھر کے افراد کا رکھتے ہیں۔ یہ بیمار تو نہیں ہوتا
بڑھے ہوئے ناخنوں کے اندر جراثیم جگہ بنا لیتے ہیں،یہ جراثیم ہر غذا کے ساتھ بچوں کے پیٹ میں جا کر مختلف بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں۔اکثر بڑوں اور بچوں
گھر وہ جگہ ہے جہاں سے ہم دور نہیں رہ سکتے۔یہاں ہم رہتے ہیں، کھاتے پیتے، پڑھتے لکھتے، پیار اور محبت کی فضا میں پلتے بڑھتے ہیں۔اگر گھر میں سکون
٭ اگر گوشت پکاتے یا بھونتے وقت جل جائے تو اس میں آدھی پیالی دودھ ڈال دینے سے جلے گوشت کی بو نہیں آتی۔٭ پسے مسالہ جات کو زیادہ عرصہ
یہ آپ کی دینی ذمہ داری بھی ہے ، اولاد کے ساتھ عظیم احسان بھی اور اپنی ذات کے ساتھ سب سے بڑی بھلائی بھی اور جہنم کی آگ سے
لباس ایسا پہنیے جو شرم و حیا ، غیرت و شرافت اور جسم کو چھپانا اور حفاظت کے تقاضوں کو پورا کرے اور جس سے تہذیب و سلیقہ اور زینت
آجکل ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر خواتین کا گھریلو سامان سے لگاؤ بڑھتا جا رہا ہے۔وہ ٹوٹی ہوئی اور پرانی اشیاء میں دلچسپی لے رہی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اب
ہمیں آئے دن مختلف قسموں کے داغوں سے پالا پڑتا ہے ۔ کپڑے نئے ہوں یا پرانے،اگر ان پر داغ لگ جائیں تو وہ اچھے نہیں لگتے۔خاص طور پر چھوٹے
اسلام جس اعلی تہذیب کی دعوت دیتا ہے وہ اسی وقت وجود میں آسکتا ہے ، جب ہم ایک پاکیزہ معاشرہ تعمیر کرنے میں کامیاب ہوں اور پاکیزہ معاشرے کی
سید شمس الدین مغربی آج کے اس تعلیم یافتہ دور میں بھی مسلم معاشرے میں بچیوں کے ساتھ حسن سلوک اللہ کو اتنا پسند ہے کہ اسکے مقابلہ میں گناہ
خوبصورت، نرم و ملائم اور شاداب جلد ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے، جس کیلئے وہ کئی طرح کے جتن کرتی ہے۔ سنگار کی دنیا میں چہرے کا فیشل بہت
کسی بھی گھر پر پہلی نگاہ اس کے بیرونی حصے پر ہی پڑتی ہے۔ گھر کا اندرونی حصہ چاہے کتنا ہی عالیشان، خوبصورت اور دلکش کیوں نہ بنایا گیا ہو،
وقت کے ساتھ ساتھ مسلم معاشرہ میں لڑکیوں کی تعلیم کے تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے۔ قدیم زمانے کے مقابلے میںآج لڑکیوں میں نہ صرف اعلیٰ تعلیم کے حصول کا
شادی وغیرہ کی تقریبات اجتماعی خوشی کے جائز مواقع ہیں ۔ ان میں شرکت نہ صرف عورتوں کا جائز حق ہے بلکہ ایک معاشرتی ضرورت بھی ہے لیکن یہی تقریبات
اکثر ایک سے تین سال کی عمر کے بچے معمولی معمولی باتوں پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے مزاج میں بھی شگفتگی کے بجائے بد مزاجی
ہمیشہ سچ بولئے ، سچ بولنے میں کبھی جھجھک نہ محسوس کیجئے چاہے کیسا ہی عظیم نقصان ہو ۔ ضرورت کے وقت بات کیجئے اور جب بھی بات کیجئے کام
محمد اسد علی ایڈوکیٹموجودہ دور میں ہر طرف دھوکہ بازی کا دور دورہ ہے جبکہ لڑکا اور لڑکی کے انتخاب میں عام طور پر لین دین اور ساتھ میں دی