آر ٹی سی ملازمین کیلئے کے سی آر کے انعامات کی بارش

,

   

ستمبر کی تنخواہ کی آج ادائیگی ، 55 روزہ ہڑتال کی تنخواہیں بھی ادا کی جائیں گی ،عمر وظیفہ میں 2 سال اضافہ

خواتین کیلئے متعدد سہولتیں
متوفی ملازمین کے خاندانوں کو ایکس گریشیا
زچگی کیلئے دیگر سرکاری ملازمین کے مماثل راحت

حیدرآباد۔یکم۔ڈسمبر(سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آر ٹی سی ملازمین کے ہمراہ ظہرانہ کواعلانات کے ذریعہ تاریخ ساز بنادیا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے آرٹی سی ملازمین کے لئے کئے جانے والے اعلانات نے پرگتی بھون میں موجود ملازمین کو جذباتی کردیا کیونکہ کسی بھی ملازم کو اس بات کی توقع نہیں تھی کہ چیف منسٹر کی جانب سے اتنے اعلانات کئے جائیں گے اور ان کے لئے چیف منسٹر نے اتنی طویل منصوبہ بندی کررکھی ہے۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست کے 97 بس ڈپوز سے تعلق رکھنے والے زائد از 500 ملازمین سے ملاقات کے دوران کہا کہ آر ٹی ملازمین آرٹی سی خاندان ہے اورانتظامیہ اور ملازمین میں اب کوئی فرق نہیں رہے گا۔ انہو ںنے ماہ ستبر کے بقایاجات کی 2ڈسمبر کو ادائیگی کا اعلان کیا جس پر آر ٹی سی ملازمین نے خوب تالیاں بجائی اور ان تالیوں کی گڑگڑاہٹ کے دوران مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ 55 یوم کی ہڑتال کے ایام کی بھی تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔ انہو ںنے تنخواہوں میں اضافہ کو بھی یقینی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو سال کیلئے آر ٹی سی میں کوئی یونین کے انتخابات نہیں ہوں گے اور اس کے بجائے ہر ڈپو سے دو ملازمین کو منتخب کرتے ہوئے ملازمین کا بہبودی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ ہڑتال کے دوران فوت ہونے اور خودکشی کرنے والے ملازمین کے افراد خاندان میں ایک سرکاری ملازمت کے اعلان کے بعد آج چیف منسٹر نے 2لاکھ روپئے ایکس گریشیاء کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ۔ کے سی آر نے آئندہ 4ماہ کے دوران آرٹی سی کو منافع بخش ادارہ میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر سال ریاستی بجٹ میں 1000 کروڑ روپئے آرٹی سی کے لئے مختص کرے گی ۔انہوں نے ملازمین کی حد عمر میں 2سال کے اضافہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرٹی سی ملازمین کی وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 58 سال کو بڑھاکر 60کردیا گیا ہے۔انہو ں نے ملازمین کو ملازمت کی ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ ٹکٹ نہ خریدنے پر کنڈکٹر کے خلاف اب کاروائی نہیں کی جائے گی بلکہ جس مسافر نے ٹکٹ نہ خریدا ہو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے خاتون ملازمین کی خدمات کے اوقات کو 8 بجے شب تک محدود کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرٹی سی میں خدمات انجام دینے والی خواتین کو 8بجے کے بعد خدمات انجام نہیں دینی ہوں گی۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آرٹی سی ملازمین خاکی اگر نہ پہننا چاہیں تو ان کا اپنا اختیار ہے اور خاتون ملازمین کو خاکی یونیفارم پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوںنے ملازمین کے والدین اور بچوں کے لئے بھی بس پاس کی سہولت کے علاوہ ملازمین کے بچوں کو فیس بازادائیگی اسکیم فراہم کرنے کا اعلان کیا ۔علاوہ ازیں ملازمین کو دیگر سرکاری ملازمین کے طرز پر زچگی کے لئے رخصت کے ساتھ ساتھ تین ماہ بچہ کی پرورش کے لئے رخصت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ریاست کے تمام ڈپوز میں اندرون 20یوم خاتون ملازمین کیلئے علحدہ خصوصی بیت الخلاء‘ ڈریسنگ روم اور ڈائننگ روم تعمیر کیا جائے گا۔ پرگتی بھون میں زائد از دو گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں کئی جذباتی مناظر دیکھے گئے ، بالخصوص خاتون ملازمین ، چیف منسٹر کے اعلانات پر اپنی خوشی چھپا نہ سکیں۔ چیف منسٹر کی جانب سے مدعو کئے جانے والے آرٹی سی ملازمین میں ہر ڈپو سے 2 خواتین موجود تھیں اور چیف منسٹر کی تقریر کے دوران خاتون ملازین کی توجہ دہانی پر چیف منسٹر نے ملازمین کے بچوں کے لئے بس پاس کا اعلان کیا اور ساتھ ہی فیس بازادائیگی اسکیم کا بھی اعلان کیا ۔انہوں نے واضح کیا کہ آر ٹی سی کی ایک بھی بس خانگی نہیں رہے گی اور نہ ہی کسی ایک روٹ کو بھی خانگیانے کے اقدام کئے جائیں گے۔ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تمام ریاستی وزراء ‘ ارکان پارلیمان‘ ارکان اسمبلی سے خواہش کی جائے گی کہ وہ مہینہ میں کم از کم ایک مرتبہ آر ٹی سی سفر کریں اور دو ماہ میں ایک مرتبہ اپنے حلقہ میں موجود ڈپوز کے منیجر سے ملاقات کرتے ہوئے آرٹی سی کی صورتحال کا جائزہ لیں۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آر ٹی سی ملازمین ریاست تلنگانہ کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں تاکہ ریاست میں آر ٹی سی میں سفر کرنے والوں کو ریاست کی تہذیب سے آشنائی ہو۔چیف منسٹر نے ظہرانہ کے دوران آر ٹی سی ملازمین سے آزادانہ تبادلہ خیال کیا اور ان کے اپنے مسائل کے متعلق بھی دریافت کیا اور کہا کہ ریاستی حکومت ہر شہری کے مسائل کے حل کے معاملہ میں سنجیدہ ہے اور کسی کو بھی مسائل کا شکار ہونے سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کرے گی۔