سڈنی : جنوبی آسٹریلیا میں تند و تیز ہواؤں اور شدید بارشوں کے نتیجے میں ایک خاتون کی موت واقع ہو گئی اور 120,000 سے زیادہ افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔ ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ وکٹوریہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے درمیان ریاست کی سرحد پر واقع ہالیڈے پارک میں ایک درخت کیبن پر گر گیا جس سے ایک 63 سالہ خاتون ہلاک ہو گئی۔وکٹوریہ کی وزیرِ اعظم جیسنٹا ایلن نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ خاتون کے خاندان کے لیے ایک افسوسناک حادثہ ہے اور میری ہمدردیاں ان کے اور ہنگامی خدمات کے شعبے کے لیے ہے جنہوں نے اس واقعے پر کارروائی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ وکٹوریہ کی ریاستی ایمرجنسی سروسز کو راتوں رات 2,800 سے زیادہ کالز موصول ہوئیں جو زیادہ تر درختوں کے گرنے اور عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں تھیں۔ایلن نے بتایا کہ پیر کو کم از کم 121,000 افراد کو بجلی کے بغیر گذارہ کرنا پڑا جبکہ صبح کے اوائل میں یہ تعداد 180,000 تھی۔ریاست کے جنوب مشرقی ساحل کے بیشتر حصوں کے لیے موسم کا انتباہ برقرار ہے کیونکہ تقریباً 150 کلومیٹر فی گھنٹہ (93 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے تند و تیز ہوائیں رات بھر چلتی رہیں۔وکٹوریہ کی ریاستی حکومت کی جاری کردہ ایک ہدایت میں پیر کے روز لوگوں کو کہا گیا کہ خطرناک لہروں کی وجہ سے ساحلی علاقوں، پہاڑوں کے چٹانی علاقوں میں غیر مستحکم زمین اور سیلاب سے متاثرہ نشیبی علاقوں سے گریز کریں۔جنوبی جزیرے کی ریاست تسمانیہ بھی خطرناک موسم کی زد میں ہے اور اتوار کو ہزاروں افراد بجلی سے محروم رہے۔کئی آسٹریلوی باشندوں کے لیے شدید موسمی حالات عام ہیں۔ملک کے جنوب میں طوفان نیو ساؤتھ ویلز کے دارالحکومت سڈنی میں تقریباً 30 ڈگری سیلسیس (86 ڈگری فارن ہائیٹ) کے موسمِ سرما کے غیر موسمی درج حرارت کے بعد آتے ہیں۔