آسٹریلیا کو شکست دے کر انگلینڈ ورلڈ کپ فائنل میں داخل

,

   

٭ دوسرے سیمی فائنل میں یکطرفہ مقابلہ ، انگلینڈ 8 وکٹ سے فاتح
٭ آسٹریلیا 223 آل آؤٹ، میزبانوں کی 32.1 اوور میں جیت
٭ انگلش ٹیم کی 1992ء سے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ فائنل میں رسائی
٭ اتوار کو نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ فائنل ۔ دنیائے کرکٹ کو نیا چمپئن ملیگا

برمنگھم ، 11 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) انگلینڈ پانچ مرتبہ کے چمپینس آسٹریلیا کو آٹھ وکٹوں سے شکست فاش دیتے ہوئے 1992ء سے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ فائنل میں داخل ہوگیا جو آج یہاں جیسن رائے کی زبردست اننگز نے کافی آسان بنا دیا۔ دوسرے سیمی فائنل میں 224 کے ٹارگٹ کا تعاقب بہت آسان ہونے کی توقع تو نہ تھی لیکن انگلینڈ اسے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے کافی آسان بنادیا، جو گزشتہ چار سال سے اُن کے کھیل کا خاصہ بن چکا ہے۔ اوپنرز جیسن (65 گیندوں میں 85 رنز) اور جانی بیرسٹو (43 میں 34) نے 124 رنز کی رفاقت نبھائی جو اُن کی لگاتار چوتھی سنچری پارٹنرشپ ہے، اور اس طرح اپنی ٹیم کا زیادہ تر بوجھ ہلکا کردیا جبکہ بولرز نے آل راؤنڈ مظاہرہ کرتے ہوئے آرن فنچ زیر قیادت آسٹریلیا کو اسٹو اسمتھ (85) کی مزاحمت سے بھرپور اننگز کے باوجود 49 اوورز میں 223 پر آل آؤٹ کردیا تھا (آسٹریلیائی اننگز کی تفصیل اسپورٹس کے صفحہ پر)۔ جوو روٹ (46 میں 49 ناٹ آؤٹ) اور کیپٹن اوئن مورگن (39 میں 45 ناٹ آؤٹ) نے بقیہ رنز بناتے ہوئے محض 32.1 اوورز میں تاریخی جیت مکمل کی۔ تاہم، پیس بولر کرس ووکس (3/20) کو میچ ایوارڈ دیا گیا جنھوں نے ڈیوڈ وارنر کے بشمول اہم وکٹیں حاصل کئے۔ انگلینڈ جو سال 1979، 1987 اور 1992 میں تین ورلڈ کپ فائنلز ہار چکا ہے، اب انھیں سنہری موقع ہاتھ لگا کہ یہ کراؤن اتوار کو لارڈز میں نیوزی لینڈ کے خلاف فتح کے ساتھ جیت لیں جو اُن سے مسلسل دور رہا ہے۔ گزشتہ روز مانچسٹر میں ہندوستان کو پہلے سیمی فائنل میں 240 کا اوسط ٹارگٹ کے تعاقب میں ابرآلود موسم میں بڑی دقت پیش آئی اور وہ 18 رنز سے ناکام ہوئے ، لیکن یہاں ایجبسٹن میں انگلینڈ کے بیٹسمنوں بالخصوص جیسن نے عمدہ اسٹروکس کے ذریعے کسی بھی آسٹریلین بولر کو حاوی ہونے کا موقع نہ دیا۔ بہرحال اب فائنل کی دونوں ٹیمیں ایسی ہیں جو کبھی عالمی خطاب نہیں جیت پائیں۔ لہٰذا، دنیائے کرکٹ کو نیا چمپئن ملنے والا ہے!